Dawn News Television

اپ ڈیٹ 15 اپريل 2022 05:39pm

پاکستان کے رضوان اور بھارت کے پجارا ایک ہی ٹیم کا حصہ بن گئے

پاکستان کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان اور بھارت کے چتیشور پجارا انگلش کاؤنٹی چیمپیئن شپ میں سسیکس کی نمائندگی کررہے ہیں اور یہ انوکھا موقع ہے کہ دونوں ملکوں کے کھلاڑی ایک ہی ٹیم کی نمائندگی کریں گے۔

خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد بھارت نے پاکستان سے کرکٹ روابط منقطع کر دیے تھے جہاں بھارت نے ان حملوں کا الزام پاکستان کی سرزمین پر موجود دہشت گردوں پر عائد کیا تھا اور اب دونوں ٹیمیں صرف آئی سی سی مقابلوں میں ہی مدمقابل آتی ہیں۔

مزید پڑھیں: مسلسل شکستوں کے بعد روٹ انگلش ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے مستعفی

دونوں ملکوں کے درمیان 2007 کے بعد سے کوئی بھی دوطرفہ سیریز نہیں کھیلی گئی اور آخری مختصر سیریز 13-2012 میں بھارت میں کھیلی گئی تھی۔

تاہم 2014 میں نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ہندو قوم پرست حکومت برسر اقتدار آنے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مزید کشیدہ ہوئے ہیں۔

پاکستان کے کھلاڑی دنیا کی سب سے پرکشش اور بڑی ٹی20 لیگ انڈین پریمیئر لیگ میں نہیں کھیلتے جو اس وقت بھارت میں کھیلی جارہی ہے۔

تاہم اب انگلینڈ کی کاؤنٹی چیمپیئن شپ میں پاکستان اور بھارت کے مڈل آرڈر بلے بازوں کو ایک ساتھ کھیلنے کا موقع ملا ہے۔

پاکستان کے رضوان اور بھارت کے چتیشور پجارا کاؤنٹی کے ڈویژن ٹو کے چار روزہ میچوں میں سسیکس کی نمائندگی کر رہے ہیں اور جمعرات سے ڈربی شائر کے خلاف جاری میچ میں ایکشن میں ہیں۔

سسکیس نے ٹریوس ہیڈ کی خدمات حاصل کی تھی لیکن گزشتہ ماہ ہیڈ نے انٹرنیشنل ذمے داریوں کے سبب ڈربی شائر کی نمائندگی سے معذرت کر لی تھی اور ڈربی شائر نے ان کی جگہ پجارا کی خدمات حاصل کی تھیں۔

34 سالہ بھارتی بلے باز 95 ٹیسٹ میچوں میں 44 کی اوسط سے 6 ہزار 713 رنز بنا چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اینڈریو میکڈونلڈ آسٹریلین کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مقرر

29 سالہ محمد رضوان ٹیسٹ کرکٹ میں 43 کی اوسط سے رنز بنانے کے ساتھ ساتھ ٹی20 اور ون ڈے میں بھی بہترین کھیل پیش کر رہے ہیں۔

سسیکس کے ہیڈ کوچ آئن سیلسبری نے کہا کہ میں رضوان اور پجارا جیسے معیار کے کھلاڑیوں کا اپنی ٹیم کا حصہ بننے پر بہت پرجوش ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ دونوں صرف ورلڈ کلاس کھلاڑی ہی نہیں بلکہ پچ پر ہماری پرفارمنس بھی بہتر بنائیں گے اور ڈریسنگ روم اور کھلاڑیوں کے اردگرد ان کی موجودگی سے چیزیں مثبت رہیں گی۔

Read Comments