Dawn News Television

اپ ڈیٹ 18 ستمبر 2022 01:08pm

امریکی محکمہ انصاف کی ٹرمپ کے خفیہ کاغذات کا جائزہ روکنے کے فیصلے کے خلاف اپیل

امریکی محکمہ انصاف نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی رہائش گاہ سے ضبط شدہ دستاویزات کا جائزہ روکنے کا فیصلہ معطل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان مواد کے بارے میں تحقیقات جاری رکھنے کی اجازت دی جائے جنہیں بطور ’خفیہ دستاویز‘ نشان زد کیا گیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق وفاقی تفتیش کاروں کو ڈونلڈ ٹرمپ کے گھر سے ضبط کی گئی ہزاروں دستاویزات کا جائزہ لینے سے گزشتہ ہفتے اس وقت روک دیا گیا جب ایک جج نے سابق صدر کا ساتھ دیا اور فائلوں کے جائزے کے لیے ایک آزاد ثالث مقرر کرنے کا فیصلہ کیا۔

محکمہ انصاف نے استدلال کیا کہ جج ایلین کینن نے بنیادی طور پر ایک خصوصی ماسٹر کے تقرر اور حکم امتناعی ریلیف دینے میں غلطی کی، تاہم انہوں نے کہا کہ وہ اس اپیل کو صرف 100 خفیہ ریکارڈز تک محدود رکھیں گے جو ڈونلڈ ٹرمپ کے گھر سے برآمد ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی رہائش گاہ سے برآمد ریکارڈ کے جائزے کیلئے امریکی جج خصوصی ماسٹر کے تقرر پر رضامند

محکمہ انصاف نے کہا کہ خفیہ دستاویزات کے جائزے میں تاخیر قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے حکومت کی کوششوں میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے۔

محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ خفیہ دستاویزات کو ممکنہ طور پر چھپایا گیا تھا تاکہ ان کے خفیہ مواد کے ممکنہ غلط استعمال کے بارے میں ایف بی آئی کی تحقیقات کو روکا جاسکے۔

انہوں نے ان تمام دعووں کی تردید کی ہے اور اپنی رہائش گاہ پر چھاپے کو ملک کی تاریخ میں جمہوریت پر سب سے بڑا حملہ قرار دیا۔

مزید پڑھیں: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی رہائش گاہ سے 11 ہزار سے زائد سرکاری دستاویزات برآمد

اپیل کی سماعت سب سے پہلے فیڈرل کورٹ میں 3 ججوں پر مشتمل پینل کرے گا لیکن اس کا حتمی فیصلہ سپریم کورٹ میں ہوسکتا ہے۔

قبل ازیں امریکی ڈسٹرکٹ جج ایلین کینن نے ریمنڈ ڈیری کو ان دستاویزات کا جائزہ لینے کے لیے خصوصی ماسٹر کے طور پر مقرر کیا تھا۔

ریمنڈ ڈیری نے ڈونلڈ ٹرمپ کے وکلا اور محکمہ انصاف کے وکیل کو اگلے ہفتے کے اوائل میں نیویارک میں ملنے کا حکم جاری کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی ٹیم نے تحقیقات کے دوران ’خفیہ کاغذات منتقل کیے ہیں‘

ریمنڈ ڈیری نے حکم دیا کہ منگل کو ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے کے آئٹمز پیر تک دونوں فریقین کی جانب سے جمع کرائے جائیں۔

دستاویزات کی چھان بین کے علاوہ ڈونلڈ ٹرمپ کو نیویارک میں اپنے کاروباری مصروفیات کی تحقیقات کے ساتھ ساتھ 2020 کے انتخابات کے نتائج کو الٹنے کی کوششوں اور 6 جنوری 2021 کو امریکی کیپیٹل پر ان کے حامیوں کے حملے کے حوالے سے قانونی جانچ پڑتال کا بھی سامنا ہے۔

Read Comments