امریکی وفاقی جج نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فلوریڈا کی رہائش گاہ پر تلاشی کے دوران قبضے میں لیے گئے مواد اور دستاویزات کا جائزہ لینے کے لیے خصوصی ماسٹر مقرر کرنے پر رضامندی ظاہر کردی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کی خبر کے مطابق امریکی ڈسٹرکٹ جج ایلین کینن نے اپنے فیصلے میں بتایا کہ عدالت اٹارنی-کلائنٹ کے استحقاق کے دعووں سے مشروط ذاتی اشیا، دستاویزات اور مواد کا جائزہ لینے کے لیے خصوصی ماسٹر کے تقرر کا اختیار دیتی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے 2020 میں دفتر چھوڑنے سے چند ماہ قبل جج ایلین کینن کا تقرر کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی رہائش گاہ سے 11 ہزار سے زائد سرکاری دستاویزات برآمد

ایلین کینن نے فیصلے میں امریکی انٹیلی جنس حکام کو اجازت دی کہ وہ تحقیقات میں قومی سلامتی کے نقصانات کا جائزہ لینا جاری رکھیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے محکمہ انصاف پر الزام لگایا ہے کہ وہ ان کے خلاف متعصبانہ کارروائی کا آغاز کر رہا ہے اور ان کے وکلا نے دلائل دیے کہ مواد کا جائزہ لینے کے لیے ایک آزاد تیسرے فریق کا تقرر حکومت پر اہم چیک ہوگا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کو جنوری 2021 میں وائٹ ہاؤس سے جانے کے بعد سرکاری ریکارڈز ختم کرنے کے الزامات پر تحقیقات کا سامنا ہے، جن میں سے چندانتہائی کلاسیفائیڈ تھیں، جنہیں پام بیچ میں واقع اپنی مار-اے-لاگو اسٹیٹ میں اپنے گھر میں رکھا گیا تھا۔

محکمہ انصاف نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ ممکنہ رکاوٹ کی تحقیقات کر رہا ہے، جب ایف بی آئی نے شواہد بے نقاب کیا اور جب ایجنٹس نے جون میں انہیں حاصل کرنے کی کوشش کی تو ٹرمپ کی ٹیم نے جان بوجھ کر خفیہ دستاویزات چھپائیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے نمائندوں نے 3 جون کو اسی اجلاس میں جھوٹی تصدیق کی تھی کہ انہوں نے مستعدی سے تلاشی لی تھی اور تمام خفیہ مواد حکومت کو واپس کر دیے تھے، یہ دعویٰ بعد میں اس وقت غلط ثابت ہوا تھا جب ایف بی آئی نے تقریباً 33 ڈبے برآمد کیے تھے، جن میں 11 ہزار سے زائد سرکاری ریکارڈ اور تصاویر تھیں، جنہیں کلاسیفائیڈ قرار دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کی ٹیم نے تحقیقات کے دوران ’خفیہ کاغذات منتقل کیے ہیں‘

ڈونلڈ ٹرمپ کی قانونی ٹیم نے ایف بی آئی کی جانب سے 8 اگست کو تلاشی کے بعد 2 ہفتے کا انتظار کیا اور عدالت کو خصوصی ماسٹر مقرر کرنے کی درخواست کی۔

واضح رہے کہ خصوصی ماسٹر ایک آزاد تیسرا فریق ہوتا ہے، جن کو بعض اوقات عدالت کی طرف سے حساس مقدمات میں مقرر کیا جاتا ہے تاکہ ممکنہ طور پر اٹارنی کلائنٹ کے استحقاق میں شامل مواد کا جائزہ لیا جا سکے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ تفتیش کار اسے غلط طریقے سے نہ دیکھیں۔

مثال کے طور پر ٹرمپ کے دو سابق اٹارنی، روڈی گیولانی اور مائیکل کوہن کے گھروں اور دفاتر کی تلاشی کے لیے ایک خصوصی ماسٹر مقرر کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں