Dawn News Television

شائع 27 جنوری 2023 12:51pm

شہباز گل کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر لاہور ہائیکورٹ برہم

لاہور ہائی کورٹ نے بار بار مواقع فراہم کرنے کے باوجود پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شہباز گل کے خلاف درج مقدمات کا مکمل ریکارڈ پیش نہ کرنے پر وفاقی اور پنجاب حکومتوں پر برہمی کا اظہار کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شہباز گل اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں موجود تھے جب جسٹس طارق سلیم شیخ نے وفاقی لا افسر سے سیکریٹری داخلہ کی عدم موجودگی کے بارے میں استفسار کیا۔

لا افسر نے کہا کہ سیکریٹری داخلہ ملک سے باہر ہیں تاہم ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ عدالت میں موجود ہیں۔

ایڈیشنل سیکریٹری نے ریکارڈ پیش کرنے کے لیے عدالت سے مزید مہلت مانگ لی۔

بظاہر برہم جج نے ریمارکس دیے کہ حکومت کی جانب سے ریکارڈ پیش کرنے کے لیے بار بار مواقع طلب کرنے سے اس کی بد نیتی ظاہر ہوتی ہے، جج نے نوٹ کیا کہ انٹرنیٹ نے روابط اور ڈیٹا شیئرنگ کو چند منٹوں کا کام بنا دیا ہے لیکن حکومت کا طرز عمل بہت مایوس کن ہے۔

شہباز گل کے وکیل ایڈووکیٹ رمضان چوہدری نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پہلے دائر کی گئی رپورٹ نامکمل اور مبہم تھی، انہوں نے کہا کہ حکومت نے یہ بھی نہیں بتایا کہ درخواست گزار کی گرفتاری کیوں رورت تھی۔

ایک صوبائی لا افسر نے عدالت کو بتایا کہ ان کے علم کے مطابق درخواست گزار کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے۔

جج نے کہا کہ اگر سیکریٹری داخلہ تحریری بیان جمع کرائیں تو عدالت درخواست نمٹا دے گی۔

جج نے کیس کی سماعت 6 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ درخواست گزار کے خلاف مقدمات کا ریکارڈ جمع کرائیں یا کوئی مقدمہ نہ ہونے سے متعلق بیان داخل کرایا جائے۔

جج نے شہباز گل کی عبوری حفاظتی ضمانت میں بھی آئندہ سماعت تک توسیع کردی۔

جج نے 19 جنوری کو 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض شہباز گل کی ضمانت منظور کی تھی۔

عدالت میں پیشی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز گل نے کہا کہ سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی گرفتاری سیاسی انتقام کی واضح مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ’امپورٹڈ‘ حکومت کے تمام جبری ہتھکنڈوں اور غیر قانونی اقدامات کا سامنا کرے گی۔

Read Comments