Dawn News Television

شائع 22 اپريل 2023 04:50pm

مینجمنٹ کمیٹی کی مدت ختم ہونے پر پی سی بی کا مستقبل غیریقینی صورتحال سے دوچار

پاکستان کرکٹ بورڈ کی عبوری مینجمنٹ کمیٹی کی مدت ختم ہو چکی ہے لیکن کمیٹی کے مستقبل کے حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف کی جانب سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

اس سلسلے میں وزارت بین الصوبائی رابطہ کی طرف سے دو سمری موصول ہونے کے باوجود وزیر اعظم کے دفتر کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا، جس میں پہلے شہباز شریف سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے عہدے کے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے دو نامزد افراد کی تقرری کی درخواست کی گئی اور دوسری میں کمیٹی کی مدت میں دو چار ہفتے کی توسیع کی درخواست کی گئی۔

نجم سیٹھی کی سربراہی میں عبوری انتظامی کمیٹی گزشتہ سال دسمبر میں وزیر اعظم کے دفتر کی ہدایات کے بعد تشکیل دی گئی تھی جس نے پی سی بی کے سابق چیئرمین رمیز راجہ کو معزول کر دیا تھا اور بورڈ کا 2019 کا آئین منسوخ کرتے ہوئے اس کی جگہ 2014 کے چارٹر کو تبدیل کر دیا گیا تھا۔

اس وقت وزیر اعظم آفس نے انتظامی کمیٹی کے لیے چار ماہ کی مدت کا تعین کیا تھا جو موجودہ آئین کے بورڈ آف گورنرز کی تحلیل کی صورت میں مطلوبہ مدت سے دو ماہ کم ہے۔

نجم سیٹھی اور ان کی انتظامی کمیٹی کی قانونی حیثیت کے بارے میں ابہام کا زیادہ طویل ہونے کا امکان نہیں ہے اور امکان ہے کہ اسے دو ماہ کی توسیع دے دی جائے گی۔

ڈان کا ماننا ہے کہ بورڈ آف گورنرز اگلے دو ہفتوں کے اندر تشکیل دے دیے جائیں گے جس میں بہت سے محکمے 2014 کے آئین کے مطابق اپنے ریجن اور محکمے کا اسٹرکچر ترتیب دینے کے لیے پرعزم ہیں۔

ایک بار بورڈ آف گورنرز مکمل ہونے کے بعد ریجنز کے چار منتخب صدور اور پی سی بی سے وابستہ بہت سے محکمے پی سی بی کے چیئرمین کے انتخاب کے لیے اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے۔

اس پیشرفت سے باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے، یہاں تک کہ اگر وزیر اعظم بورڈ آف گورنرز کے لیے اپنے دو نامزد امیدواروں کا اعلان کر دیں کیونکہ یہ غالباً مئی کے پہلے ہفتے تک تشکیل دے دیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کچھ 43 چھوٹے اور بڑے محکمے پہلے ہی اپنی کرکٹ ٹیموں کو بحال کر چکے ہیں اور اگلے دو ہفتوں میں بورڈ آف گورنرز کی تکمیل میں کوئی بڑا مسئلہ پیش نہیں آئے گا۔

Read Comments