Dawn News Television

شائع 02 مئ 2023 10:08am

شام کا منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام میں تعاون پر اتفاق

شام نے اردن اور عراق کے ساتھ اپنی سرحدوں کے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام میں تعاون پر اتفاق کیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق اس عزم کا اظہار گزشتہ روز شام کے 12 سال تنازع کو ختم کرنے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرنے کے حوالے سے عرب سفارت کاروں کے تاریخی اجلاس کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں کیا گیا۔

اردن کے دارالحکومت عَمان میں شام، مصر، عراق، سعودی عرب اور اردن کے وزرائے خارجہ نے ملاقات کی اور شام میں 12 برس سے جاری جنگ کے سیاسی تصفیے اوراس کے ساتھ تعلقات کو معمول پرلانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

شام کے صدر بشارالاسد کی حکومت کے خلاف مظاہرین پر کریک ڈاؤن کے بعد 2011 میں عرب لیگ نے شام کی رکنیت معطل کردی تھی، اس فیصلے کے بعد شام کی حکومت اور عرب ممالک کے کسی گروپ کے درمیان یہ پہلی بار مذاکرات ہورہے ہیں۔

اجلاس کے بعد جاری کردہ حتمی بیان میں کہاگیا کہ عہدیداران نے بے گھر ہونے والے لاکھوں شامیوں کی رضاکارانہ وطن واپسی کی راہ اور شام کی سرحدوں کے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مربوط کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔

بیان کے مطابق دمشق نے اردن اور عراق کی سرحدوں پر اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ضروری اقدامات کرنے اور اگلے ماہ تک اس بات کی نشاندہی کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ ان دونوں ممالک میں کون منشیات تیار اوربیرون ملک منتقل کر رہا ہے، شام کے وزیرخارجہ فیصل مقداد نے فوری طور پر اس بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

عرب حکومتوں اور مغرب کی جانب سے شام پر یہ الزام عاید کیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی نشہ آور اور نفع بخش ایمفیٹامائن کیپٹاگون تیار کرتا ہے اور خلیجی ممالک میں اس کی اسمگلنگ کرتا ہے۔

حالیہ مہینوں میں امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین میں شام کے اعلیٰ عہدے داروں اور بشارالاسد کے رشتہ داروں پر منشیات کی اس تجارت کے الزام میں پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

اجلاس کے بعد اردن کے وزیرخارجہ ایمن الصفدی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات ایک آغاز ہے اور تنازع کے خاتمے کے لیے یہ عمل جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں جن سے شام اور اس کے عوام کے حالات میں حقیقی بہتری آئے۔

اجلاس میں شام کی عرب لیگ میں واپسی پر تبادلہ خیال کیے جانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس کا فیصلہ عرب لیگ کو خود کرنا ہوگا۔

Read Comments