Dawn News Television

اپ ڈیٹ 21 مئ 2023 02:43pm

سری نگر میں جی 20 اجلاس کے انعقاد کے خلاف پاسبان حریت جموں کشمیر کا احتجاج

مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں جی 20 ٹورزم ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد کرنے کے فیصلے کے خلاف مقامی تنظیم نے احتجاجی ریلیاں منعقد کیں جس میں جی 20 کے دیگر رکن ممالک سے اپیل کی گئی کہ چین کی طرح اس متنازع اجلاس کا بائیکاٹ کریں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ ریلی سدھنوتی کے ضلعی ہیڈکوارٹرز پالندری میں پاسبان حریت جموں و کشمیر (پی ایچ جے کے) کے زیر اہتمام منعقد کی گئی، یہ 26 اپریل سے آزاد جموں و کشمیر کے کئی شہروں اور قصبوں میں اس تنظیم کی جانب سے منعقد کی جانے والی 16ویں ریلی تھی۔

ریلی کے شرکا نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر 22 مئی سے مقبوضہ سری نگر میں جی 20 جلسہ منعقد کرکے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کے لیے بھارتی سازشوں کے خلاف نعرے درج تھے۔

ایک بینر پر درج تھا کہ ’مقبوضہ کشمیر میں بے گناہوں کے قتل کا ذمہ دار بھارت ہے، جی 20 کے رکن ممالک کو چاہیے کہ اگر کشمیر میں سربراہی اجلاس منعقد ہوا تو وہ اس کا بائیکاٹ کریں‘، ایک اور بینر پر لکھا تھا کہ ’بھارت واپس جاؤ، کشمیر سے واپس جاؤ‘۔

شرکا نے سیاہ پرچم بھی اٹھا رکھے تھے، انہوں نے پریڈ کرتے ہوئے آزادی کے حق میں اور بھارت مخالف نعرے لگائے۔

سربراہ پاسبان حریت جموں و کشمیر عزیر احمد غزالی نے کہا کہ جی 20 اجلاس کی میزبانی ایک قابض ملک عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقے میں کر رہا ہے، یہ ان تمام ممالک کے لیے ناقابل قبول ہونا چاہیے جو اقوام متحدہ کے تقدس اور اس کی سلامتی کونسل کی منظور کردہ قراردادوں پر یقین رکھتے ہیں۔

انہوں نے چین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دیگر ممالک سے بھی اجلاس کے حوالے سے ایسا ہی مؤقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ چینی حکومت کا بیان حقیقی پوزیشن کا درست عکاس ہے جس نے ہمارے دلوں کو چھو لیا ہے، ہم اپنے عظیم پڑوسی اور دوست ملک کے شکر گزار ہیں۔

انہوں نے اعلان کیا کہ متنازع علاقے میں بھارتی سازش اور فوجی جبر کے خلاف پیر کو مظفر آباد کے برہان وانی چوک میں ایک عظیم الشان ریلی نکالی جائے گی۔

دریں اثنا چین کی جانب سے جی 20 اجلاس کے بائیکاٹ کے اعلان اور ترکیہ اور سعودی عرب کی جانب سے رجسٹریشن نہ کرانے کے فیصلے کو ایک اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے پیپلز پارٹی کے علاقائی صدر چوہدری محمد یٰسین نے امید ظاہر کی کہ یورپی یونین سمیت دیگر رکن ممالک بھی اس کی پیروی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ چین نے نہ صرف پاکستان کے ساتھ اپنی مثالی دوستی کو زندہ رکھا ہے بلکہ اس نے جموں و کشمیر کی متنازع حیثیت کا بھی واضح اعلان کیا ہے، اسی طرح ترکیہ اور سعودی عرب نے بھی متنازع جی 20 اجلاس میں شرکت سے انکار کر کے خود کو امت کے رہنما کے طور پر منوایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ تمام اقوام جو مظلوم لوگوں کے بنیادی حقوق پر یقین رکھتی ہیں، انہیں بھارت کی چالوں کا شکار نہیں ہونا چاہیے کیونکہ جی 20 اجلاس میں ان کی شرکت نہ صرف بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظر انداز کرنے کی ترغیب دے گی بلکہ انہیں خطے میں امن کی تباہی کے لیے بھی برابر کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔

Read Comments