Dawn News Television

شائع 09 جون 2023 04:01pm

کینیڈا کے جنگلات میں لگی آگ کے سبب امریکا کی فضائیں آلودہ

کینیڈا کے جنگلات میں آتشزدگی کے بعد امریکا کے متعدد شہروں کو خطرناک دھویں نے لپیٹ میں لے لیا ہے، جس سے پروازوں میں تاخیر اور معمولات زندگی متاثر ہوگئے ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق دھویں نے واشنگٹن شہر کی فضا کو نارنجی رنگ میں بدل دیا، ماحولیات کے تحفظ کی ایجنسی نے وسط بحر اوقیانوس کے علاقے کے مختلف حصوں کی ’کوڈ مارون‘ میں درجہ بندی کی ہے، یہ ہوا کے معیار سے متعلق انتباہ کی بدترین قسم ہے، جو خطرناک حالات کا اشارہ دے رہی ہے۔

اس صورتحال نے امریکا کے مخلتف حصوں کو دنیا کے آلودہ ترین علاقے بنا دیا ہے اور رواں ہفتے کے آخر تک اس میں بہتری کا کوئی امکان ظاہر نہیں کیا جارہا، شہر کے محکمہ توانائی و ماحولیات نے ٹوئٹ کیا کہ ’آج ہوا کا معیار انتہائی غیر صحت بخش ہے‘۔

ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ’عام شہریوں کی صحت پر اس صورتحال کے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، نازک صحت کے حامل افراد کو زیادہ سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

شہریوں میں این-95 ماسک تقسیم کیے جارہے ہیں جبکہ چڑیا گھر انتظامیہ نے جانوروں، عملے اور شہروں کی حفاظت کے لیے چڑیا گھر بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

دارالحکومت کے سرکاری اسکولوں نے کلاسز کے دوران وقفہ، جسمانی تعلیم، جسمانی مشقوں اور مقابلوں سمیت تمام بیرونی سرگرمیاں منسوخ کر دیں۔

دریں اثنا فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے کہا کہ حد نگاہ محدود ہونے کے سبب نیو یارک سٹی، ڈی سی، فلاڈیلفیا اور شارلٹ میں ایئر ٹریفک کے بہاؤ کو محتاط انداز میں منظم کیا جارہا ہے۔

نیویارک کے لا گارڈیا اور فلاڈیلفیا انٹرنیشنل کے لیے جانے والی پروازیں وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہو گئیں، ماحولیاتی گروہ موسمیاتی تبدیلی کی جانب ہنگامی بنیادوں پر توجہ مبذول کروا رہے ہیں، جس سے موسم گرم اور خشک ہورہا ہے جبکہ جنگل کی آگ نے اس کی شدت کو مزید بڑھا دیا ہے۔

’او آر جی ڈاٹ 350‘کے چیف ایگزیکٹو مے بوئیو نے کہا کہ ماحولیاتی بحران آچکا ہے جو خطرناک فضائی آلودگی کا باعث بن رہا ہے اور لاکھوں لوگوں کی صحت کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتیرس نے بھی کہا کہ ’عالمی درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ، جنگل کی آگ کے خطرے پر فوری طور پر قابو پانا انتہائی اہم ہے، ہمیں قدرت کے ساتھ امن سے رہنا چاہیے، ہم ہار نہیں مان سکتے۔

Read Comments