کراچی کنٹینر ٹرمینل کا کنٹرول متحدہ عرب امارات کی کمپنی کے حوالے
کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) نے مسابقتی بولیوں کے معمول کے عمل کو چھوڑتے ہوئے کراچی گیٹ وے ٹرمینل لمیٹڈ (کے جی ٹی ایل) کو چلانے کے لیے متحدہ عرب امارات کی حکومت کے ابوظبی پورٹس گروپ (اے ڈی پی جی) کے ساتھ 50 سالہ رعایتی معاہدہ کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کے پی ٹی میں منعقدہ تقریب میں گیٹ وے کا افتتاح کیا۔
یو اے ای کا ابوظبی پورٹس گروپ ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری کے ساتھ کے جی ٹی ایل کا انتظام سنبھالنے کے ساتھ اسے آپریٹ اور ڈیولپ کرے گا۔
50 سالہ رعایتی معاہدہ شپمنٹ کی سہولیات کو وسعت دینے، جدید بنانے اور کراچی پورٹ ٹرسٹ اور پورٹ قاسم کے درمیان ایک خصوصی اقتصادی زون اور ریل رابطے کے قیام کے لیے 2 ارب ڈالر سے زائد کی انتہائی ضروری سرمایہ کاری کو راغب کرے گا۔
اے ڈی پی جی کے چیف ایگزیکٹو افسر کیپٹن جمعہ شمسی اور چیئرمین کے پی ٹی سید سیدین رضا زیدی نے معاہدے پر دستخط کیے۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ یہ ٹرمینل متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے علاوہ جدید ترین سہولیات کے ساتھ ٹرمینل کو جدید بنانے میں مدد دے گا، انہوں نے بندرگاہوں کے کلیدی آپریشنز میں یو اے ای کی سرمایہ کاری کو سراہا جس سے معیشت کے استحکام میں بھی مدد ملے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت کے استحکام میں متحدہ عرب امارات سے سرمایہ کاری نہایت اہم ہے۔
وفاقی وزیر برائے بحری امور فیصل سبزواری نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ کسی بھی مزدور کو نکالا نہیں جائے گا، اور اے ڈی پی جی کے ذریعے مختلف کیٹیگریز میں 600 سے زائد ملازمین کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ 5 کروڑ روپے کی ابتدائی سرمایہ کاری کے بعد پی آئی سی ٹی اور پورٹ قاسم میں مزید سرمایہ کاری کی جائے گی، ان کا مزید کہنا تھا کہ سرمایہ کاری سے رائلٹی میں 12.5 فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔
جمعہ شمسی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کے جی ٹی ایل لاگت میں کمی کو یقینی بناتے ہوئے مقامی، علاقائی اور عالمی کاروباری سرگرمیاں انجام دے گا۔
چیئرمین کے پی ٹی سید سیدین رضا زیدی نے کہا کہ اس پروجیکٹ میں بڑی ابتدائی سرمایہ کاری پورٹ سٹی کو بتدریج علاقائی تجارتی مرکز کے طور پر تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ ریونیو میں اضافہ کرنے میں مدد دے گی۔
اے ڈی پی جی نے ایک بیان میں کہا کہ 50 سالہ رعایتی معاہدے کی شرائط کے تحت بطور اکثریتی شراکت دار ابوظبی پورٹس اور متحدہ عرب امارات کی ایک کمپنی کاہیل ٹرمینلز کے درمیان جوائنٹ وینچر معاہدہ ہوا ہے، جس کے تحت کے جی ٹی ایل، کراچی پورٹ ٹرسٹ کے ایسٹ وارف پر 6-9 برتھ کو چلایا اور ترقی دی جائے گی۔
جوائنٹ وینچر کے تحت اگلے 10 سالوں میں انفرااسٹرکچر میں اہم سرمایہ کاری کی جائے گی، جس کا بڑا حصہ 2026 کے لیے منصوبہ بنایا گیا ہے، ترقیاتی کاموں میں برتھوں کو گہرا کرنا، کوے کی دیواروں کی توسیع اور کنٹینر اسٹوریج ایریا میں اضافہ شامل ہے۔
نتیجتاً، ٹرمینل 8 ہزار 500 ٹی ای یوز (20 فٹ مساوی) تک کے جہازوں کو سنبھال سکے گا اور کنٹینر کی گنجائش ساڑھے 7 لاکھ سے بڑھ کر 10 لاکھ ٹی ای یوز سالانہ ہو جائے گی۔
یہ اسٹریٹجک معاہدہ اس سال مئی میں مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کے بعد ہوا، جس نے دونوں اداروں کے مشترکہ وژن کو ترقی کی رفتار بڑھانے، تجارتی تنوع کو فروغ دینے اور متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے منسلک کیا۔