پاکستان

پاکستان کے مرد حضرات میں منہ اور خواتین میں بریسٹ کینسر نمایاں

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں قائم نیشنل کینسر رجسٹری کی جانب سے کینسر پر پہلی جامع رپورٹ جاری۔

وفاقی وزارت صحت نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) میں قائم نیشنل کینسر رجسٹری (این سی آر) کی جانب سے کینسر پر اپنی پہلی جامع رپورٹ جاری کردی گئی۔

این سی آر کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں ملک بھر سے 2015 سے 2019 کے درمیان رپورٹ ہونے والے 2 لاکھ 69 ہزار کینسر کیسز کا جائزہ لیا گیا۔

کینسر کے رجسٹرڈ کیسز کا ڈیٹا ملک کے چاروں صوبوں میں رجسٹرڈ کینسر کے نمایاں اور اہم ہسپتالوں سے لیا گیا۔

ڈیٹا میں 47 فیصد کے قریب مرد حضرات جب کہ 53 فیصد مریض خواتین تھیں اور ان میں دونوں بچے اور بچیاں بھی شامل تھیں۔

تحقیق کے دوران ماہرین نے جائزہ لیا کہ رجسٹرڈ یا رپورٹ ہونے والے کینسرز میں سب سے زیادہ کس کینسر کے مریض ہیں اور ماہرین نے مجموعی طور پر 48 اقسام کے کینسر کا الگ الگ ڈیٹا بنایا۔

تاہم ساتھ ہی ماہرین نے متعدد اقسام کے کینسر کو ایک ہی متفرق کی کیٹیگری میں بھی شامل کیا۔

ڈیٹا کے نتائج سے معلوم ہوا کہ ملک میں مجموعی طور پر سب سے زیادہ لوگ بریسٹ کینسر میں مبتلا ہیں اور یہ کینسر کی یہ قسم مرد و خواتین میں یکساں طور پر زیادہ ہے۔

مجموعی طور پر رجسٹرڈ کیسز میں سے 38 فیصد کیسز بریسٹ کینسر کے تھے جب کہ ماہرین نے 30 فیصد کینسر کے کیسز کو متفرق میں شامل کیا، یعنی اس کیٹیگری کے افراد میں مختلف اقسام کے کینسر پائے گئے۔

جائزے سے معلوم ہوا کہ ملک میں مرد حضرات بریسٹ کے بعد سب سے زیادہ منہ کے کینسر کا شکار بن رہے ہیں اور مجموعی طور پر منہ کے کینسر کے 11 فیصد سے زائد کیس رجسٹرڈ ہوئے تھے۔

اسی طرح مرد حضرات میں دوسرے نمبر پر جگر، اس کے بعد بڑی آنت، پھر پھیھپڑوں اور پروسٹیٹ کینسر سمیت دماغی کینسر کے کیسز زیادہ پائے گئے۔

نتائج میں خواتین میں بریسٹ کے بعد منہ، پھر بڑی آنت، پھر جگر اور بعد میں پھیپھڑوں کے کینسر کے کیسز رپورٹ ہوئے۔

نتائج سے یہ بات بھی معلوم ہوئی کہ پاکستان میں عام طور پر نوعمر بچوں میں بلڈ کینسر کے کیسز رپورٹ ہوتے ہیں جب کہ نوعمر نوجوانوں میں ہڈیوں اور بون میرو کی تشخیص ہوتی ہے۔

کینسر سے متعلق پہلی باضابطہ رپورٹ میں کینسر کے بڑھنے کی مستند وجوہات نہیں بتائی گئیں، تاہم مجموعی طور پر بتایا گیا ہے کہ پاکستان سمیت دیگر کم آمدنی والے ممالک میں طرز زندگی میں تبدیلی، حفظان صحت کے فقدان اور صحت کی سہولیات تک مناسب عدم دستیابی کینسر کے بڑھنے کی وجوہات میں شامل ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کینسر عالمی سطح پر بڑھ رہا ہے اور دنیا بھر میں اس سے اموات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے کہ جب کہ یہ موذی مرض عالمی صحت کے نظام پر مالی دباؤ کو بھی بڑھانے میں کردار ادا کر رہا ہے۔

پانچ سال سے کینسر کا مقابلہ کرنے والے 9 سالہ باہمت پاکستانی بچے کی کہانی

کینسر کے علاج کے دوران جسم کی نسیں جل گئی تھیں، نادیہ جمیل

کینسر سے بچنے پر کبریٰ خان خدا کی شکر گزار