Dawn News Television

اپ ڈیٹ 20 جولائ 2023 10:14am

پیپلز پارٹی کی سیاسی جماعتوں کو انتخابی میدان سے باہر کرنے کی مخالفت

آئندہ عام انتخابات میں پیپلزپارٹی تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی شمولیت کی خواہاں ہے جن کا انعقاد شفاف طریقے سے نگران حکومت کے تحت ہو تاکہ نتائج اعتراضات سے محفوظ رہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پیپلزپارٹی پنجاب کے قائم مقام صدر رانا فاروق سعید نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم کسی سیاسی قوت کو انتخابی میدان سے باہر رکھنے کے حق میں نہیں ہیں، بشرطیکہ وہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس رجسٹرڈ ہو۔

اُن سے اِن رپورٹس پر تبصرہ کرنے کو کہا گیا تھا کہ 9 مئی کے پُرتشدد حملوں میں ملوث ہونے اور دیگر وجوہات کی بنا پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر اگلے الیکشن میں حصہ لینے پر پابندی لگائی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کو بھی شفاف اور منصفانہ انتخابات کرانے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ کوئی اس کے نتائج پر انگلی نہ اٹھا سکے۔

رانا فاروق سعید نے مزید کہا کہ پارٹی کی خواہش ہے کہ قومی اسمبلی 8 اگست (اپنی مدت پوری ہونے سے 4 روز پہلے) تحلیل کر دی جائے تاکہ انتخابات 90 روز بعد نومبر میں کرائے جائیں۔

تاہم یہ بیان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماؤں کے اس مطالبے سے متصادم ہے جن کا مؤقف ہے کہ منتخب ایوان کو اپنی مدت پوری کرنی چاہیے تاکہ انتخابات 60 روز کے اندر کروائے جا سکیں اور دنیا کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ ملک میں ایک مضبوط جمہوریت ہے۔

رانا فاروق سعید نے کہا کہ انتخابات کی حتمی تاریخ کا اعلان حکمران اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے اندر باہمی مشاورت کے بعد کیا جائے گا، پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کا حصہ نہیں ہے۔

آئندہ عام انتخابات میں پنجاب اسمبلی کی 200 اور قومی اسمبلی کی 100 نشستیں جیتنے کے حوالے سے رہنما مسلم لیگ (ن) کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی صوبے کے ہر حلقے میں اپنے امیدوار کھڑے کرے گی اور سب کو معلوم ہو جائے گا کہ انتخابی میدان میں پارٹی کی کیا اہمیت ہے۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ سیٹیں جیتنے والی پارٹی ہی پنجاب میں اپنی حکومت بنائے گی، لاہور جس شہر پر آپ دعویٰ کرتے ہیں وہ کبھی پیپلزپارٹی کا گڑھ ہوا کرتا تھا۔

رانا فاروق سعید نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ سندھ اسمبلی 10 اگست کو تحلیل ہو جائے گی، واضح رہے کہ پیپلز پارٹی گزشتہ 15 برس سے صوبہ سندھ پر حکومت کر رہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کسی بھی جماعت کے ساتھ اتحاد کرنے کے لیے تیار ہے، آصف علی زرداری مفاہمت کے بادشاہ ہیں اور ہم سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں چاہے وہ پی ٹی آئی ہو، جے یو آئی (ف) یا مسلم لیگ (ن)۔

ان کے ہمراہ موجود رہنما پیپلزپارٹی عبدالقادر شاہین نے دعویٰ کیا کہ وسطی پنجاب کے بااثر سیاستدانوں کا ایک بڑا حصہ جلد پیپلزپارٹی میں شامل ہو جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی یا اس کے اتحادیوں میں سے کسی کو بھی مناسب وقت سے پہلے اپنے کارڈز نہیں دکھانے چاہئیں۔

Read Comments