کھیل

عظیم رفیق اسکینڈل، یارکشائر کاؤنٹی کے 48 پوائنٹس میں کمی، جرمانہ بھی عائد

کلب پر 4لاکھ پاؤنڈ جرمانہ بھی کیا گیا، پوانٹس کی کٹوتی کے بعد کاؤنٹی ٹیم ڈویژن ٹو میں سب سے نیچے چلی گئی ہے۔

انگلینڈ کے کرکٹر عظیم رفیق کے نسل پرستی کے اسکینڈل سے متعلق چار الزامات کو تسلیم کرنے کے بعد انگلش کاؤنٹی چیمپئن شپ میں یارکشائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے 48 پوائنٹس کاٹ لیے گئے اور جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق 32 سالہ پاکستانی نژاد باؤلر عظیم رفیق ستمبر 2020 میں نسل پرستی کے الزامات کے ساتھ منظر عام پر آئے تھے جو رویہ ان کے ساتھ انگلش کاؤنٹی میں دو مختلف سیزنز کے دوران برتا گیا تھا۔

خود مختار کرکٹ ڈسپلن کمیشن نے کلب پر 4لاکھ پاؤنڈ جرمانہ بھی کیا، جس میں سے 3لاکھ پاؤنڈ دو سال کے لیے معطل رہے گا۔

پوائنٹس کے اس جرمانے نے یارکشائر کو کاؤنٹی چیمپیئن شپ کے ڈویژن ٹو میں سب سے نیچے دھکیل دیا ہے۔

یارکشائر بورڈ نے پابندیوں کو قبول کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ خود مختار کرکٹ ڈسپلن کمیشن اور انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے آج کلب کے اندر موجود ثقافتی مسائل پر قابو پانے کے حوالے سے یارکشائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کی طرف سے وسیع پیمانے پر کیے گئے اقدامات کا اعتراف کیا ہے جہاں ماضی میں یہ اقدامات نہ کرنے کی وجہ سے نسل پرستانہ اور امتیازی سلوک کو مدنظر نہیں رکھا جا سکا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ان مسائل کے لیے جوابدہ ہیں اور ہم نے چار ترمیم شدہ الزامات کو قبول کیا تاکہ یہ ثابت کر سکیں کہ ہم مستقبل میں آگے کی جانب بڑھنے کے لیے پرعزم ہیں۔

لیکن یارکشائر بورڈ نے مزید کہا کہ ہم پوائنٹس کی کٹوتیوں پر مایوس ہیں جس سے کلب کے کھلاڑیوں اور عملے پر اثر پڑتا ہے جو اس صورت حال کے ذمہ دار نہ تھے۔

انگلش کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو رچرڈ گولڈ نے کہا کہ ہمارے کھیل میں نسل پرستی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہو سکتی اور کرکٹ ڈسپلن کمیشن کی سزائیں ایک مکمل تادیبی عمل کے خاتمے کی علامت ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عظیم رفیق کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ کسی کے ساتھ نہیں ہونا چاہیے اور ہم ایک بار پھر ان کی اس ہمت پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

یارکشائر کے 6 سابق کھلاڑیوں پر اس سے قبل نسل پرستانہ زبان کے استعمال پر خود مختار کرکٹ ڈسپلن کمیشن نے جرمانہ کیا تھا۔

اس کے علاوہ گزشتہ ماہ انڈیپنڈنٹ کمیشن فار ایکویٹی ان کرکٹ کی ایک رپورٹ نے انگلش کرکٹ میں وسیع پیمانے پر نسل پرستی، جنس پرستی اور کلاس پرستی کا انکشاف کیا۔

عظیم کے ساتھ روا رکھے گئے رویے کے بعد 2021 میں انڈیپنڈنٹ کمیشن فار ایکویٹی کا قیام عمل میں آیا تھا۔

عظیم رفیق نے یارکشائر پر الزام لگایا تھا کہ کاؤنٹی کلب یارکشائر ان کے ساتھ بدسلوکی کے الزامات سے مناسب طریقے سے نمٹنے میں ناکام رہا تھا جس کے سبب وہ خودکشی کرنے کا بھی سوچنے لگے تھے۔

پاکستانی میں پیدا ہونے والے آف سپنر عظیم رفیق نے پہلی بار ستمبر 2020 میں نسلی ہراسانی کے حوالے سے یارکشائر پر الزمات عائد کیے تھے۔

ان الزامات کے بعد یارکشائر کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو نے نومبر 2021 میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور گزشتہ سال جون میں پورے کوچنگ اسٹاف نے بھی کلب چھوڑ دیا تھا۔