کھیل

پاکستان کا افغانستان کے خلاف ایک روزہ سیریز میں کلین سوئپ، آخری میچ میں 59 رنز سے فتح

رضوان کے 67 اور بابراعظم کے 60 رنز کی بدولت پاکستان نے 268 رنز بنائے جبکہ افغانستان کی پوری ٹیم 49 ویں اوور میں 209 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی۔

پاکستان نے افغانستان کو تین میچوں کی ایک روزہ سیریز کے آخری میچ میں باآسانی 59 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-3 سے کلین سوئپ کردیا۔

سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں کھیلے جار رہے سیریز کے تیسرے ون ڈے میں پاکستان نے افغانستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

فخرزمان اور امام الحق نے اوپننگ شراکت میں 36 رنز بنائے تاہم تجربہ کار فخرزمان 27 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

امام الحق نے پہلے دونوں میچوں میں نصف سنچریاں بنائی تھیں تاہم تیسرے میچ میں ناکام ہوئے اور 30 گیندوں کا سامنا کرنے کے بعد 13 رنز بنائے اور ٹیم کو 52 کے اسکور پر چھوڑ گئے۔

افغانستان کی ٹیم میں آخری میچ میں جگہ بنانے والے باؤلر گلبدین نائب نے پاکستان کی ابتدائی وکٹیں حاصل کیں۔

کپتان بابراعظم کا ساتھ دینے وکٹ کیپر محمد رضوان میدان میں آئے اور دونوں بلے بازوں نے سنچری شراکت قائم کرکے ٹیم کو ایک اچھی پوزیشن پر لے کر آئے اور اس دوران دونوں بلے بازوں نے اپنی نصف سنچریاں بھی مکمل کیں۔

پاکستان کا اسکور 37 ویں اوور میں 162 پر پہنچا تھا کہ کپتان بابراعظم 60 رنز کی انفرادی اننگز پر راشد خان کی گیند پر وکٹ کیپر کو کیچ دے گئے۔

سری لنکا کے خلاف حالیہ ٹیسٹ سیریز میں شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سعود شکیل کو افغانستان کے خلاف ایک روزہ سیریز میں شامل کیا گیا اور آخری میچ میں کھیلنے کا موقع ملا۔

سعود شکیل نے قدرے جارحانہ انداز اپنایا اور 6 گیندوں پر دو چوکوں کی مدد سے 9 رنز بنائے لیکن رحمٰن اللہ گرباز نے انہیں رن آؤٹ کردیا۔

محمد رضوان کی 67 رنز کی اننگز بھی محض 4 رنز کے اضافے کے بعد 184 رنز پر گری تو پاکستان کو 40 ویں اوور میں پانچواں نقصان اٹھانا پڑا جبکہ 200 رنز کا ہندسہ بھی عبور نہیں ہوا تھا۔

سیریز کے دوسرے میچ میں افغانستان سے فتح چھیننے والے شاداب خان کا جادو بھی نہیں چل سکا اور وہ 3 رنز بنا کر مجیب الرحمٰن کی گیند سمجھنے سے قاصر رہے۔

آغا سلمان اور محمد نواز نے ٹیم کو مشکل سے نکالنے کی بھرپور کوشش کی اور شراکت اسکور 250 رنز تک پہنچایا۔

محمد نواز نے 25 گیندوں پر دو چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 30 رنز بنائے، انہیں فضل حق فاروقی نے آؤٹ کیا۔

فہیم اشرف آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز تھے، جنہوں نے صرف دو رنز بنائے۔

پاکستان نے مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹوں پر 268 رنز بنائے۔

آغا سلمان 31 گیندوں پر 4 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 38 اور شاہین شاہ آفریدی 2 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

افغانستان کی جانب سے گلبدین نائب اور فرید احمد نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔

ہدف کے تعاقب میں افغانستان کی جانب سے رحمٰن اللہ گرباز اور ریاض حسن نے اننگز کا آغاز کیا اور صرف 17 بنا پائے۔

پاکستان کی جانب سے سیریز میں اپنا پہلا میچ کھیلنے والے فہیم اشرف نے سیریز میں واحد سنچری بنانے والے رحمٰن اللہ گرباز کو 5 رنز کے انفرادی پر آؤٹ کردیا، جس کے بعد ابراہیم زردان کو صفر پر آؤٹ کیا۔

شاداب خان نے پاکستان کو تیسری وکٹ اس وقت دلائی جب افغانستان کا اسکور 60 رنز تھا اور ریاض حسن وکٹ پر جم کر کھیل رہے تھے لیکن ان کی 34 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

افغانستان نے اسکور میں صرف ایک رن کا اضافہ کیا تھا کہ شاداب خان نے حشمت اللہ شاہدی کی 13 رنز کی اننگز کا خاتمہ کیا اور امام الحق نے کیچ تھام لیا۔

آغا سلمان نے 22 ویں اوور میں گلبدین نائب کو کھاتہ کھولنے کی اجازت نہیں دی اور صفر پر آؤٹ کیا۔

محمد نبی کو محمد نواز نے آؤٹ کیا جنہوں نے 3 رنز بنائے تھے، جس کے بعد راشد خان نے شاہداللہ کے ساتھ مل کر اسکور 97 رنز تک پہنچایا اور مگر محمد نواز نے راشد کو بھی آؤٹ کردیا۔

افغانستان کی 7 وکٹیں 97 رنز پر گرنے کے بعد 57 رنز کی شراکت میں اسکور 154 رنز تک پہنچا، جس میں شاہداللہ کا مرکزی کردار تھا اور انہوں نے 37 رنز کی اننگز کھیلی۔

شاہداللہ کو شاداب خان نے ایل بی ڈبلیو کیا اور یوں 8 وکٹیں 154 رنز پر گر گئیں۔

مجیب الرحمٰن آخری نمبرز میں بیٹنگ کے لیے آئے اور جارحانہ انداز میں زبردست بیٹنگ کرتے ہوئے 5 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے نہ صرف نصف سنچری مکمل کی بلکہ 64 رنز کی اننگز کھیلی۔

شاہین شاہ آفریدی نے خطرناک عزائم والے مجیب الرحمٰن کی وکٹ 46 ویں اوور کی آخری گیند پر حاصل کی اور 199 رنز پر افغانستان کو بڑا نقصان پہنچایا۔

افغانستان کی پوری ٹیم 49 ویں اوور میں 209 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی اور میچ 59 رنز سے ہار گئی۔

فرید احمد 17 رنز بنا کر آؤٹ ہونے والے افغانستان کے آخری بلے باز تھے، جنہیں شاہین شاہ آفریدی نے آؤٹ کیا جبکہ فضل حق فاروقی 6 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

پاکستان کی جانب سے شاداب خان نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں، شاہین شاہ آفریدی، فہیم اشرف اور محمد نواز نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔

ایک روزہ سیریز کے آخری میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں:

پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، فخر زمان، امام الحق، محمد رضوان، آغا سلمان، محمد نواز، شاداب خان، سعود شکیل، شاہین شاہ آفریدی، فہیم اشرف، محمد وسیم جونئیر

افغانستان نے بھی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی ہیں، عبدالرحمٰن اور اکرام علی خیل کی جگہ فرید احمد اور گلبدین نائب کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

افغانستان: افغانستان: حشمت اللہ شاہدی (کپتان)، رحمٰن اللہ گرباز، ابراہیم زدران، رضا حسن، محمد نبی، گلبدین نائب، فرید احمد، راشد خان، مجیب الرحمٰن، فضل حق فاروقی، شاہد اللہ

خیال رہے کہ سری لنکا کے شہر ہمبنٹوٹا میں کھیلے گئے دوسرے ون ڈے میچ میں پاکستان نے افغانستان کو شکست دے کر 3 میچوں کی سیریز بھی اپنے نام کرلی تھی۔

پاکستان نے شاداب خان اور نسیم شاہ کی آخری اوورز میں شان دار بیٹنگ کی بدولت افغانستان کا دیا گیا 301 رنز کا ہدف آخری اوور کی پانچویں گیند پر 9 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا تھا۔

ایشیا کپ سے قبل سری لنکا میں 3 میچوں کی سیریز پاکستان پہلے ہی اپنے نام کرچکا ہے اور آخری میچ میں ٹیم میں 4 تبدیلیاں کی ہیں، سعود شکیل، محمد نواز، فہیم اشرف اور محمد وسیم جونیئر کو شامل جبکہ اسامہ میر، افتخار احمد، نسیم شاہ اور حارث رؤف کو آرام کا موقع دیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین کے مطالبے پر بالآخر تھریڈز کا ویب ورژن متعارف

بجلی کے زائد بلوں کے خلاف عوام، تاجر، سیاسی جماعتیں سڑکوں پر آگئیں

امریکا کی ہر بات سے اتفاق ضروری نہیں، اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں، نگران وزیراعظم