Dawn News Television

شائع 11 ستمبر 2023 09:17am

کریک ڈاؤن کے سبب چینی کی قیمتوں میں کمی

چینی کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ ختم کرنے کے لیے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے اثرات آنا شروع ہو گئے ہیں، شوگر ملز مالکان نے پنجاب حکومت کو چینی 140 روپے فی کلو فراہم کرنے کی پیش کش کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کے صوبائی حکام کے اختیارات کے خلاف لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے مہینوں پہلے دیے گئے اسٹے آرڈرز کو ختم کرنے کے لیے درخواست دائر کرنے کے ایک روز بعد یہ پیش کش سامنے آئی۔

ملک بھر میں شوگر مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، جس میں درجنوں ذخیرہ اندوزوں کی گرفتاری اور سیکڑوں ٹن اجناس ضبط کی گئی، جس کے نیتجے میں چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو نہ صرف بریک لگ گیا بلکہ کچھ شہروں میں اس کی قیمت میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔

چمن اور بلوچستان کے دیگر اضلع میں چینی کی خوردہ قیمت 235 روپے فی کلو تک جا پہنچی تھی تاہم اب یہ کم ہو کر 180 روپے فی کلو تک آگئی ہے، جس کی وجہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف انتظامیہ کی کارروائی ہے، کراچی میں گزشتہ تین دنوں کے درمیان چینی کی قیمت میں 15 روپے فی کلو کی کمی دیکھی گئی ہے جبکہ یہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں 170 روپے سے 180 روپے فی کلو کے درمیان فروخت کی جاررہی ہے۔

اس دوران پنجاب حکومت اور شوگر ملز کے درمیان گزشتہ تین روز سے جاری مذاکرات اتوار کو ایک معاہدے پر اختتام پذیر ہوئے۔

نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کے ساتھ صنعتی نمائندوں کی ملاقات میں اعلان کردہ معاہدے کے تحت شوگر ملرز 140 روپے فی کلو چینی فراہم کریں گے۔

ملز مالکان کے وفد میں ہارون اختر، ذکا اشرف، فواد مختار اور دیگر شامل تھے جبکہ پنجاب کے وزیر صنعت ایس ایم۔ تنویر اور چیف سیکریٹری زاہد اختر زمان بھی موجود تھے۔

دونوں فریقین نے گنے کا کرشنگ سیزن 28 اکتوبر سے شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا، تاہم اجلاس کے بعد جاری ہونے والی پریس ریلیز میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا پنجاب بھر کی تمام ملیں یا ماضی کی طرح صرف جنوبی پنجاب کی ملیں 28 اکتوبر کو کام شروع کریں گی۔

گزشتہ برس حکومت پنجاب نے جنوبی پنجاب میں 10 نومبر اور وسطی پنجاب میں 25 نومبر سے کرشنگ سیزن شروع کرنے کی ہدایت کی تھی۔

Read Comments