ساہیوال: برائیڈل روم میں خفیہ کیمرے کے الزام پر شادی ہال کے عملے کےخلاف مقدمہ درج
ساہیوال کے فرید ٹاؤن پولیس نے مبینہ طور پر برائیڈل ڈریسنگ روم میں خفیہ کیمرے کے ذریعے ویڈیوز بنانے کے الزام میں شادی ہال کے منیجر اور اسسٹنٹ منیجر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گاؤں 6/94 آر کے رہائشی شکایت کنندہ محمد ارشد نے بتایا کہ انہوں نے اپنی بیٹی کی یکم ستمبر 2023 کو بارات کے لیے گرینڈ امپریل میریج ہال کی بکنگ کروائی تھی۔
محمد ارشد نے مزید بتایا کہ ان کی بیٹی برائیڈل ڈریسنگ روم میں گئی اور اپنے کپڑے تبدیل کرنے والی تھی کہ انہوں نے اور ان کی والدہ کو کمرے میں عجیب پراسرار آوازیں سنائی دیں۔
محمد ارشد کا کہنا تھا کہ اہلیہ سے اس بارے میں معلومات ملنے کے بعد وہ اپنے بیٹے علی اکبر اور اپنے کزن طارق حسین کے ہمراہ ساتھ ہی دوسرے کمرے میں گئے، تو دیکھا کہ وہاں پر ویڈیو ریکارڈنگ کا سیٹ اَپ موجود ہے، جو برائیڈل روم میں نصب خفیہ کیمرے سے منسلک ہے۔
محمد ارشد نے پولیس کو بتایا کہ جب وہ کمرے میں داخل ہوئے تو ایک شخص نے ان کی طرف پستول تان لی جبکہ منیجر اور اس کا اسسٹنٹ وہاں سے فرار ہو گئے۔
بعد ازاں، شکایت کنندہ نے پولیس ہیلپ لائن 15 پر فون کیا اور انہوں نے منیجر عمر اقبال اور اسسٹنٹ جاوید منیر کو گرفتار کیا۔
پولیس نے دونوں مشتبہ افراد اور ان کے ساتھی کے خلاف دفعہ 292 اور 506/ بی کے تحت مقدمہ (ایف آئی آر نمبر 1495/23) درج کیا۔
شکایت کنندہ محمد ارشد نے ضلعی پولیس افسر سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کا حکم دے اور ملزمان کی طرف سے بنائی گئی تمام ویڈیوز کی بازیابی کا حکم دے، جنہیں وہ شادی شدہ خواتین کو بلیک میل کرنے اور ان کا استحصال کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔