راولپنڈی: کمسن گھریلو ملازمہ کے قتل کیس میں میاں اور بیوی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ
راولپنڈی میں گھریلو ملازمہ کو مبینہ طور پر تشدد کرکے قتل کرنے کے کیس میں پولیس نے تینوں ملزمان کو مقامی عدالت میں پیش کردیا۔
ڈان نیوز کے مطابق عدالت نے مرکزی ملزمان میاں اور بیوی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا، ملزمان پر کمسن گھریلو ملازمہ پر تشدد کرنے اور جان سے مارنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
راولپنڈی کے تھانہ بنی کے علاقے میں گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد سے ہلاکت کے مقدمے کی سماعت علاقہ مجسٹریٹ، سول جج عمران قریشی نے کی۔
پولیس کے تفتیشی افسر کی جانب سے کمسن گھریلو ملازمہ اقرا پر تشدد کرنے والے تینوں ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا، ملزمان میں راشد شفیق ، ثنا راشد اور روبینہ شامل ہیں۔
عدالت نے پولیس کے تفتیشی افسر کا موقف سن کر ملزمہ روبینہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، تاہم مرکزی ملزمان میاں راشد شفیق اور بیوی ثنا کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔
فاضل مجسٹریٹ نے ملزمان کو کل دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ کمسن گھریلو ملازمہ اقرا کے قتل کے مقدمے میں قتل اور چلڈرن ایکٹ 2004 سمیت 7 دفعات شامل کی گئی ہیں۔
مقدمے کے متن کے مطابق اقرا راولپنڈی میں ماہانہ 8 ہزار روپے پر گھریلو ملازمہ تھی، والد 3 ماہ قبل اپنی بیٹی سے مل کر آیا تھا، بیٹی نے باپ کو 12 روز قبل فون پر اطلاع دی تھی کہ گھر کا مالک راشد اور مالکن ثنا تشدد کرتے ہیں۔
پولیس کے مطابق بچی کے ہاتھوں، پیروں اور سر پر تشدد کے نشانات تھے، بچی کے والد نے الزام عائد کیا کہ مالک راشد شفیق اور ثنا نے اس کی بیٹی پر قتل کی نیت سے تشدد کیا۔