ٹیرف کے نفاذ کے بعد امریکی خریداروں نے بنگلہ دیش سے آرڈرز روکنا شروع کر دیے
امریکی خریداروں نے صدر ٹرمپ کی جانب سے محصولات عائد کرنے کے بعد دنیا کے دوسرے سب سے بڑے گارمنٹس مینوفیکچرر بنگلہ دیش سے آرڈرز روکنا شروع کر دیے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق بنگلہ دیش کی برآمدات میں ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کی پیداوار کا حصہ تقریباً 80 فیصد ہے، اور گزشتہ سال حکومت کا تختہ الٹنے والے طلبہ کی قیادت میں آنے والے انقلاب کے نتیجے میں اس صنعت کی تعمیر نو ہو رہی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو بنگلہ دیش کی کپاس کی مصنوعات پر 37 فیصد نئے محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ایسنسور فٹ ویئر اینڈ لیدر پروڈکٹس کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد مشفق الرحمٰن نے بتایا کہ انہیں ان کے ایک خریدار کی جانب سے خط موصول ہوا ہے، جس میں شپمنٹ روکنے کی درخواست کی گئی ہے۔
محمد مشفق الرحمٰن نے بتایا کہ میرے خریدار نے مجھے اتوار کو چمڑے کے سامان کی ایک کھیپ روکنے کے لیے کہا جس میں بیگ، بیلٹ اور پرس شامل تھے، جن کی مالیت 3 لاکھ ڈالر ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میرے کلائنٹ طویل عرصے سے خریدار ہیں اور اب ہم دونوں اس معاملے پر الجھن میں ہیں، ہم 2008 سے کام کر رہے ہیں، عام طور پر ہر ماہ اوسطاً ایک لاکھ ڈالر کا سامان امریکا بھیجتے ہیں۔
بنگلہ دیش نے گزشتہ سال امریکا کو تقریباً 8 ارب 40 کروڑ ڈالر مالیت کا سامان برآمد کیا تھا، جس میں سے 7 ارب 34 کروڑ ڈالر ریڈی میڈ گارمنٹس کے شعبے سے آئے تھے۔
بنگالی اخبار ’پرتھوم آلو‘ نے ریڈی میڈ گارمنٹس بنانے والی کمپنی وکی ٹیکس بی ڈی کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) اے کے ایم سیف الرحمٰن کے حوالے سے بتایا کہ ان کے امریکی خریدار نے ڈیڑھ لاکھ ڈالر مالیت کی شپمنٹ روکنے کی درخواست کی ہے۔