نائب چینی وزیرِاعظم اور امریکی وزیرِ خزانہ کے درمیان ہفتے کی صبح ’کھلے، گہرے اور تعمیری مذاکرات‘ ہوئے، چینی میڈیا، اسکاٹ بیسنٹ نے بات چیت کو ’واضح اور تفصیلی‘ قرار دے دیا۔
چین نے دنیا کو تجارت کے حوالے سے ایک نہایت سخت اور دھمکی آمیز خط بھیجا ہے، دنیا کو چین کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہونے دینا چاہیے، ٹرمپ کا رواں ماہ چینی صدر سے طے شدہ ملاقات بھی منسوخ کرنے کا عندیہ
آنے والے ہفتوں میں نریندر مودی سے بات کرنے کا منتظر ہوں، مجھے پورا یقین ہے دونوں عظیم اقوام کیلئے ایک کامیاب نتیجے تک پہنچنے میں ہمیں کوئی مشکل نہیں ہوگی، امریکی صدر
تیانجن سربراہی اجلاس ایک ایسی دنیا میں جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں کی عکاسی کرتا ہے جو کثیر قطبی ہے جبکہ ٹرمپ کی پالیسیز کچھ تبدیلیوں کو مزید تیز کرنے کا باعث بنی ہیں۔
امریکی حکومتوں نے خطے میں بھارت کو چین کے متوازی کے طور پر کام کرنے پر آمادہ کیا لیکن اس حکمت عملی کے نتیجے میں چین نے اپنی فوجی طاقت کو مزید مضبوط بنایا۔
ہوائی جہازوں کے پرزے واشنگٹن کے پاس اہم ہتھیار ہیں تاکہ وہ نایاب معدنیات پر گرفت کو توڑ سکیں، بوئنگ کے پرزے نہ دینے پر چین کے 200 جہاز اُڑ نہیں سکے، امریکی صدر
چینی حکام سے ملاقاتیں کرکے تجارتی معاہدے پر بات چیت کی جائے گی، امید ہے اکتوبر تک ٹرمپ انتظامیہ تمام تجارتی معاہدے مکمل کرلے گی، اسکاٹ بیسنٹ کی فاکس نیوز سے گفتگو
ہم اپنے کسانوں، ڈیری سیکٹر، اور ماہی گیروں کے مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، مجھے معلوم ہے اس کا ذاتی طور پر مجھے خمیازہ بھگتنا پڑے گا، لیکن میں اس کیلئے تیار ہوں، بھارتی وزیراعظم کا خطاب
بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول روس کے طے شدہ دورے پر ہیں اور توقع ہے کہ وہ روسی تیل کی خریداری پر ٹرمپ کے دباؤ کے تناظر میں بھارتی مؤقف پر بات کریں گے۔
بھارت 25، بنگلہ دیش 20، عراق 35، شام 41 اور میانمار پر 40 فیصد ٹیرف لاگو ہوگا، کینیڈا کیلئے محصولات میں 35 فیصد تک اضافہ، نفاذ 7 اگست سے ہوگا، چین کیلئے 12 اگست کی ڈیڈلائن مقرر
پاکستان کے ساتھ ایک معاہدہ طے کیا ہے، دونوں ملک مل کر پاکستان میں تیل کے وسیع ذخائر کو ترقی دیں گے، کون جانتا ہے شاید وہ ایک دن بھارت کو تیل فروخت کر رہے ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ
بھارت اچھا دوست رہا، لیکن اس نے امریکا پر بنیادی طور پر سب سے زیادہ ٹیرف عائد کیے، تقریباً کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ، یہ اب ختم ہونے جا رہا ہے، امریکی صدر
امریکی وزیر خزانہ اور چینی نائب وزیراعظم کی زیر قیادت مذاکرات میں مئی کے وسط میں طے پانے والی عارضی جنگ بندی میں مزید 90 روز کی توسیع ممکن ہے، تجزیہ کاروں کی رائے
جاپانی گاڑیوں پر کی برآمد پر ٹیکس 25 فیصد سے کم ہوکر 15 فیصد رہ گیا،ٹویوٹا اور مٹسوبشی کے حصص میں 14 فیصد تک اضافہ، اسٹیل اور ایلومینیم پر 50 فیصد ڈیوٹی برقرار رہے گی، جاپانی ایلچی
ریکوڈک تانبے، سونے کا منصوبہ اور متعلقہ توانائی انفرااسٹرکچر گفتگو کا مرکزی نکتہ رہے، باقاعدہ اعلان امریکا کے دیگر تجارتی شراکت داروں کیساتھ جاری مذاکرات مکمل کرنے پر کیا جائیگا، حکام
چین کو نایاب زمینی میگنیٹس پر تقریباً اجارہ داری حاصل ہے، جو الیکٹرک گاڑیوں کے موٹرز میں کلیدی جزو ہیں، اپریل میں چین نے مختلف اہم معدنیات اور میگنیٹس کی برآمدات معطل کیں۔