نیلم جہلم پروجیکٹ کی بار بار بندش سے سالانہ 24 ارب نقصان کا سامنا ہے، وفاقی وزیر آبی وسائل
وفاقی وزیر آبی وسائل کا کہنا ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی بار بار بندش سے قومی خزانے کو اربوں کا نقصان ہوا ہے۔
وفاقی وزیر آبی وسائل معین وٹو نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی بندش کے حوالے سے قومی اسمبلی میں تحریری جواب جمع کرادیا، جس میں کہا گیا ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی بار بار بندش سے قومی خزانے کو سالانہ 24 ارب نقصان کا سامنا ہے۔
وفاقی وزیر آبی وسائل نے تحریری جواب میں کہا ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ ہیڈریس ٹنل میں خرابی کے باعث مئی 2024 سے بند ہے، ڈیم کی سائٹ سے 9.8 کلومیٹر کی دوری پر ہیڈریس ٹنل میں خرابی آگئی جس کی وجہ سے پروجیکٹ کو دوبارہ بند کرنا پڑا، منصوبے کی بحالی کے لیے ٹھیکیدار کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ منصوبے کی بندش کی تحقیقات کے لیے وفاقی حکومت نے تین کمیٹیاں تشکیل دیں، کمیٹیوں کے علاوہ حکومت نے تحقیقات کے لیے کینڈین فرم کی خدمات بھی حاصل کیں۔
جواب میں کہا گیا ہے کہ کینیڈین فرم ڈین براکس نے تحقیقات مکمل کر کے 18 مارچ کو رپورٹ جمع کرا دی، جس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔