پاکستان

ٹرمپ ٹیرف کے بعد پاکستانی برآمدات پرٹیکسوں کا بوجھ بڑھ جائے گا، معاشی تھنک ٹینک کی رپورٹ

پاکستان ملبوسات، فیبرکس اور غذائی مصنوعات کی برآمدات بڑھا سکتا ہے، اور اسےکھیلوں کے سامان کی بہتر مارکیٹ تک رسائی مل سکتی ہے، اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ

معاشی تھنک ٹینک اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ کے مطابق ٹرمپ ٹیرف کے بعد پاکستان کی برآمدات پرٹیکسوں کا بوجھ بڑھ جائے گا۔

معاشی تھنک ٹینک نےٹرمپ ٹیرف کےاثرات پر رپورٹ جاری کر دی، جس میں کہا گیاہے کہ ٹرمپ ٹیرف کے بعد پاکستان کی ایکسپورٹس پرٹیکسوں کا بوجھ بڑھ جائے گا، اور پاکستان کو چاہیے کہ امریکا کے علاوہ دیگر ممالک کو اپنی ایکسپورٹس بڑھائے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کے امریکا کے ساتھ بہتر سفارتی تعلقات کے ذریعے ٹیرف کم کراسکتا ہے، ٹرمپ ٹیرف کے باعث پاکستان کی ٹیکسٹائل مصنوعات متاثر ہوسکتی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی برآمدات سے پاکستان سالانہ 15 کروڑ 70 لاکھ ڈالر ٹیرف وصول کرتا ہے، پاکستان کی ایکسپورٹس سے امریکا سالانہ 61 کروڑ ڈالرز ٹیرف وصول کرتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان نےامریکا کی برآمدات پراوسط 7.6 فیصد ٹیرف عائد کیا ہوا ہے، جبکہ واشنگٹن نے پاکستانی برآمدات پر اوسط 10.7 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے۔

اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکا کو 2024 میں پاکستان نے 5 ارب 71 کروڑ ڈالرزکی برآمدات کیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کی77 فیصد ٹیکسٹائل برآمدات امریکا کوپہنچتی ہیں، جبکہ پاکستان کی صرف 14.8 فیصد برآمدات امریکا میں ڈیوٹی فری پہنچتی ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کی تقریباً 53 فیصد برآمدات پر امریکی ٹیرف عائد ہیں، پاکستان پر امریکا نے بنگلہ دیش، ویتنام اور چین کے مقابلےمیں کم ٹیرف عائد کیا ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان ملبوسات، فیبرکس اور غذائی مصنوعات کی برآمدات بڑھا کر فائدہ اٹھا سکتا ہے، پاکستان کو کھیلوں کے سامان کی بہتر مارکیٹ تک رسائی میسر آسکتی ہے۔