سابق آسٹریلوی کرکٹر کو گھریلو تشدد کے الزامات پر چار سال قید کی سزا
آسٹریلیا کے سابق ٹیسٹ کرکٹر مائیکل سلیٹر کو گھریلو تشدد کے الزامات میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد چار سالہ قید کی سزا سنائی گئی ہے، تاہم یہ جزوی طور پر معطل سزا ہے اور وہ فوری رہا ہوجائیں گے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق 55 سالہ مائیکل سلیٹر دو عام حملوں، ایک غیر قانونی مار پیٹ، ایک جسمانی نقصان پہنچانے والے حملے، نقب زنی اور گلا گھونٹنے کے دو الزامات میں قصوروار ٹھہرے۔
تاہم 1993 اور 2001 کے درمیان آسٹریلیا کے لیے 74 ٹیسٹ کھیلنےوالے سابق کرکٹر 2024 میں ضمانت مسترد ہونے کے بعد پہلے ہی ایک سال سے زیادہ قید میں گزار چکے ہیں۔
جج گلین کیش نے سلیٹر کو بتایا کہ شراب نوشی آپ کی فطرت کا حصہ ہے، اور آپ کی بحالی آسان نہیں ہوگی۔’
اپریل 2024 میں کوئنز لینڈ کی ایک عدالت کی جانب سے ضمانت مسترد کیے جانے کے بعد سلیٹر گر پڑے تھے اور جیل افسران نے انہیں سہارا دے کر اٹھایا تھا۔
وہ اس وقت سے قید میں ہیں اور انہیں جیل میں ایک سال سے کچھ زیادہ عرصہ گزر چکا ہے۔
مائیکل سلیٹر نے آسٹریلیا کے لیے کھیلتے ہوئے اپنے آٹھ سالہ ٹیسٹ کیریئر کے دوران 14 سنچریوں اور 21 نصف سنچریوں کی مدد سے 5000 سے زیادہ رنز بنائے۔
2004 میں ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے کمنٹیٹر کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا، وہ پہلے برطانیہ میں چینل 4 اور پھر آسٹریلیا میں سیون نیٹ ورک کے ساتھ منسلک رہے۔
2022 میں، سلیٹر کو سڈنی کی ایک عدالت نے دو سالہ کمیونٹی کریکشن آرڈر کی سزا سنائی تھی، انہوں نے ایک خاتون پر حملہ اور اس کا تعاقب کرنے کی کوشش کے الزامات کا اعتراف کیا تھا۔