عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا کےخلاف اپیل سال 2025 میں مقرر نہ ہونے کا امکان
اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کے القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں 14 سال قید کی سزا کے خلاف عمران خان کی اپیل کی سماعت رواں سال نہ کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس کی جانب سے یہ رپورٹ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیل کی جلد سماعت کے لیے دائر درخواست کے جواب میں ڈویژن بینچ کو جمع کرائی گئی۔
رپورٹ کے مطابق عمران خان کی جانب سے جنوری 2025 میں دائر فوجداری اپیل کو غیر معینہ مدت کے لیے تاخیر کا سامنا ہے، اور عدالت نے تصدیق کی ہے کہ رواں کیلنڈر سال کے دوران اس کیس کی سماعت نہیں ہوگی۔
رپورٹ میں نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی (این جے پی ایم سی) کی سفارشات کا حوالہ دیا گیا ہے، جس کے مطابق عدالت نے فروری 2023 میں زیر التوا معاملات، خاص طور پر مجرمان کی طرف سے دائر اپیلوں میں تیزی لانے کے لیے ’فکسیشن پالیسی‘ کی منظوری دی تھی، اہم اقدامات میں 5 سال سے زیادہ عرصے سے زیر التوا مقدمات کو 2 ماہ کے اندر حل کرنے کے لیے خصوصی بینچز کی تشکیل شامل ہے، تاہم ان ہدایات کے باوجود 2025 کی اپیل جیسے نئے معاملے طریقہ کار کے التوا میں پھنسے ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 279 مجرمان کی اپیلیں عدالت میں زیر التوا ہیں، جن میں سے 63 سزائے موت اور 73 عمر قید کے خلاف ہیں، 88 معاملات میں سزا 7 سال سے زیادہ جب کہ 55 معاملات میں 7 سال تک ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوری 2025 میں دائر کی گئی اپیل 14 سال قید کی سزا پانے والے مجرم سے متعلق ہے، حال ہی میں دائر کیے جانے کے باوجود یہ مقدمہ ’موشن اسٹیج‘ پر ہے، جس میں داخلے سے پہلے کاغذی کتابیں (لازمی قانونی دستاویزات) تیار کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
رپورٹ میں طریقہ کار کی رکاوٹ کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اپیل کے داخلے کے بعد، دستاویزات تیار کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، اب تک، باقاعدگی سے سماعت کے لیے اس کا تعین کیلنڈر سال 2025 کے دوران نظر نہیں آتا ہے۔
رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ’این جے پی ایم سی‘ کی پالیسی کے تحت موجودہ ترجیحات کی وجہ سے، جس میں پرانے مقدمات پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، عمران خان کی اپیل 2025 میں باقاعدہ سماعت کے لیے مقرر کرنے کا کوئی امکان نہیں رکھتی ہے۔
بشریٰ بی بی کی اپیل اگلے ہفتے
قائم مقام چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف پر مشتمل ڈویژن بینچ نے بشریٰ بی بی کی 7 سال قید کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت آئندہ ہفتے ملتوی کردی۔
درخواست گزاروں کی نمائندگی کرنے والے بیرسٹر سلمان صفدر نے عدالت کے دفتر کی جانب سے فوری درخواستوں سے نمٹنے کے طریقہ کار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بینچ کو بتایا کہ تیسری بار پی ٹی آئی کے بانی اس کیس میں جیل میں ہیں، اور سزا معطلی کے لیے ہماری درخواستیں زیر التوا ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ رجسٹرار کا دفتر متعلقہ درخواستوں پر کارروائی نہیں کر رہا، اور اس کے بجائے دیگر اپیلوں کو غیر منصفانہ طور پر ترجیح دے رہا ہے۔
سلمان صفدر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بشریٰ بی بی کا اس کیس میں براہ راست کوئی کردار نہیں، اور انہوں نے ان کے لیے فوری ریلیف کی درخواست کی۔
وکیل نے لاہور سے سفری انتظامات کا حوالہ دیتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ منگل تک ملتوی کرنے کی استدعا کی، جس پر قائم مقام چیف جسٹس ڈوگر نے ریمارکس دیے کہ میں آپ کو وہ دن بتاتا ہوں، جس دن سماعت کروں گا۔
وکیل فیصل حسین کا کہنا تھا کہ تاخیر نے پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کی حکمت عملی کو بے نقاب کر دیا ہے، انہوں نے کہا کہ قانونی ٹیم عدالت کو قائل کرے کہ یہ کوئی معمول کا کیس نہیں ہے، اور اس کی مخصوص نوعیت ہونے کی وجہ سے اس کیس کی سماعت ہونی چاہیے۔