مبصر 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس اور توشہ خانہ سیریز کے مقدمات کی کارروائی دیکھیں گے، جی ایچ کیو حملہ کیس کا بھی جائزہ لیں گے، رکن قانونی ٹیم بانی پی ٹی آئی خالد یوسف چوہدری
ریاست کا غیر حقیقی اور تفرقہ انگیز نقطہ نظر اداروں اور عوام کے درمیان تصادم پیدا کر رہا ہے، عوام ریاستی مشینری کی غلط ترجیحات کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں، پاکستان تحریک انصاف
بہترین سروس ریکارڈ رکھنے والے بیوروکریٹ کو اس کی دیانت داری سے متعلق صرف انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر ترقی دینے سے نہیں روکا جاسکتا، جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان
قیادت پر عدم اعتماد کا اظہار نہیں کر رہا لیکن مجھے ڈی چوک واقعے سے نمٹنے پر تشویش ہے، بانی پی ٹی آئی کی مطالبات نہ ماننے پر حکومت کو پھر سول نافرمانی کی دھمکی
سلیکشن بورڈ کا 25 سے 27 نومبر کو ہونے والا اجلاس گریڈ 19 سے 20 اور گریڈ 20 سے 21 کے افسران کی ترقیوں کے کیسز پر غور کرنے کے لیے اب 23، 24، 26 اور 27 دسمبر کو ہوگا، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن
عمران خان کو قانونی حقوق سے محروم رکھا گیا، انہیں ورزش یا چہل قدمی کی اجازت نہ دے کر ذہنی اذیت دی جارہی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست کا متن
جسٹس طارق محمود جہانگیری اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے بلوچستان سے متعلق سیکیورٹی معاملات پر ان کیمرہ کارروائی کیلئے اسلام ہائیکورٹ کے اختیار اور دائرہ اختیار پر سوال اٹھایا۔
جج افضل مجوکا نے ملزم کو توہین مذہب کے لیے الیکٹرانک ذرائع استعمال کرنے کا مجرم قرار دیا جہاں اس الزام میں پاکستان پینل کوڈ اور پیکا دونوں کے تحت سزا دی جاتی ہے۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پاکستان بار کونسل نے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا، جبکہ اسلام آباد بار کونسل کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ موجودہ حکومت کے حق میں ہوگا۔
سٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری اور جسٹس ارباب محمد طاہر پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بینچ نے بلوچ طلبا سمیت لاپتا افراد کے کیس کی سماعت کی۔