پاکستان

جامعہ کراچی میں متاثرہ لائن کی مرمت کے بعد بھی پانی کی سپلائی بحال نہ ہوسکی

اگر طویل انتظار کے بعد ٹینکر مل بھی رہا ہے تو اس کی معمول سے کئی گنا زائد قیمت وصول کی جارہی ہے، شہریوں کا شکوہ

کراچی میں یونیورسٹی روڈ پر ٹوٹنے والی لائن کی مرمت کے بعد بھی پانی کی سپلائی مکمل طور پر بحال نہ ہوسکی جس کے باعث ٹینکرز مافیا منہ مانگے داموں ٹینکرز فروخت کرنے میں مصروف ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق 3 مئی کو کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ جامعہ کراچی میں پانی کی 84 انچ لائن میں شگاف کا مرمتی کام مکمل کرلیا گیا ہے۔

واٹر کارپورریشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ مرمت مکمل ہونے کے بعد کل اپ اور ڈاؤن اسٹریم کو بتدریج کھولا جائے گا، کراچی کوپانی کی فراہمی 4 مئی دن 12 بجے شروع ہوجائے گی۔

تاہم، 3 دن گزرنے کے باوجود اب تک شہر میں پانی کی فراہمی معمول پر نہ آسکی اور کراچی کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔

دوسری جانب، شہری مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں، ایسے میں ٹینکرز مافیا نے پانی کے ٹینکرز کی قیمتیں بھی کئی گنا بڑھا دی ہیں۔

شہریوں کا دعوی ہے کہ وہ مکمل طور پر ٹینکرز مافیا کے رحم و کرم پر ہیں اور ہائیڈرنٹ سے پانی ملنا کسی امتحان سے کم نہیں رہا۔

شہریوں نے شکوہ کیا کہ اگر طویل انتظار کے بعد ٹینکر مل بھی رہا ہے تو اس کی معمول سے کئی گنا زائد قیمت وصول کی جارہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر لائنوں میں پانی نہیں تو ہائیڈرنٹ پر کسی طرح مل رہا ہے، عوام نے واٹر کارپوریشن سے پانی کی سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔