پاکستان

آئی ایم ایف کی شرط پر آئندہ مالی سال کے ماحولیاتی بجٹ کیلئے نیا طریقہ کار طے

یکم جولائی سے مالی سال 26-2025 کے ماحولیاتی بجٹ کیلئے مختص تمام اخراجات کی نشاندہی کی جائے گی، سبسڈیز میں کلائمیٹ بجٹ کو ٹیگ کیا جائے گا، وزارت خزانہ

وفاقی وزارت خزانہ نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرط پریکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال 26-2025 کے ماحولیاتی بجٹ کے لیے نیا طریقہ کار طے کرلیا۔

ڈان نیوز کے مطابق آئندہ مالی سال سے ماحولیات سے متعلق بجٹ کے لیے مختص تمام اخراجات کی نشاندہی کی جائے گی، سبسڈیز میں کلائمیٹ بجٹ کو ٹیگ کیا جائے گا۔

وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کی شرط پر ماحولیات کے بجٹ کے لیے نئے طریقہ کار کا تعین کیا گیا ہے، جس کے مطابق ’کلائمیٹ بجٹ‘ ٹیگنگ کو سبسڈیز اور گرانٹس کے اخراجات تک بڑھایا جارہا ہے، تاکہ آئندہ مالی سال سے کلائمیٹ سے متعلق تمام سالانہ اخراجات کی نشاندہی کو یقنی بنایا جاسکے۔

وزارت خزانہ نےمتعلقہ وزارتوں اورڈویژنوں سے 30 مئی تک بجٹ تخمینہ جات طلب کر لیے ہیں۔

اس حوالے سے وزارتوں اور ڈویژنوں کو اضافی فارم تھری سی پر کرنے کے لیے بھیج دیا گیا ہے، وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کلائمیٹ بجٹ ٹیگنگ آف سبسڈیز آئی ایم ایف کے موجودہ 7 ارب ڈالرزکے قرض پروگرام کی شرائط میں شامل ہے۔

یاد رہے کہ آئی ایم ایف پہلے ہی پاکستان کو مشورہ دے چکا ہے کہ وہ ہر سال جی ڈی پی کا ایک فیصد (موجودہ سال کے تخمینے کے مطابق ایک کھرب 24 ارب روپے سے زائد) موسمیاتی لچک اور موافقت کی اصلاحات میں سرمایہ کاری کرے۔

اس سرمایہ کاری سے شدید موسمی حالات، خاص طور پر سیلاب کے بار بار اور بڑھتے ہوئے خطرے کا مقابلہ کرنے، معاشی ترقی کو برقرار رکھنے اور عدم مساوات کو ختم کرنے کے لیے تیاری کی جاسکے گی۔

آئی ایم ایف کا ماننا ہے کہ ماحولیات سے مطابقت رکھنے والے بنیادی ڈھانچے میں اس طرح کی سرمایہ کاری قدرتی آفات کے خطرات کے منفی نمو کے اثرات کو ایک تہائی تک کم کر سکتی ہے، جب کہ تیز اور زیادہ مکمل بحالی کو یقینی بنا سکتی ہے۔