اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان، 100 انڈیکس میں 1400 پوائنٹس کا اضافہ
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں آج تیزی کا رجحان غالب رہا اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں ایک ہزار 400 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔
واضح رہے کہ یہ مثبت رجحان پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے اپنے قرض پروگرام کے تحت ایک ارب ڈالر کی دوسری قسط موصول ہونے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔
آج کاروبار کے آغاز پر کے ایس ای-100 انڈیکس میں 858.23 پوائنٹس یا 0.73 فیصد کا اضافہ ہوا، جس کے بعد انڈیکس ایک لاکھ 19 ہزار 394 پوائنٹس پر پہنچ گیا، جو گزشتہ روز ایک لاکھ 18 ہزار 536 پر بند ہوا تھا۔
سہ پہر 3 بج کر 18 منٹ کے قریب کے ایس ای 100 انڈیکس ایک لاکھ 19 ہزار 990 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جو گزشتہ روز کے مقابلے میں ایک ہزار 453پوائنٹس یا 1.23 فیصد کا اضافہ تھا۔
تاہم، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای-100 انڈیکس ایک لاکھ 19 ہزار 961 پوائنٹس پر بند ہوا، جو گزشتہ روز کے مقابلے میں ایک ہزار 425 پوائنٹس یا 1.20 فیصد زیادہ ہے۔
پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ میں ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے سربراہ سمیع اللہ طارق نے کہا کہ آئی ایم ایف سے حالیہ رقوم کی آمد کے باعث مارکیٹ میں مثبت رجحان ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’ آئی ایم ایف بورڈ کی منظوری کے بعد مزید رقوم کی آمد کی توقعات’ بھی ہیں، واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے 9 مئی کو ایک ارب ڈالر کی قسط کی منظوری دی تھی اور ریزلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسیلٹی (آر ایس ایف) کے تحت 1.4 ارب ڈالر کے اضافی کلائمیٹ فنڈز کی بھی اجازت دی تھی۔
واضح رہے کہ اسٹاک مارکیٹ گزشتہ ہفتے پاکستان اور بھارت کے درمیان شدید فوجی کشیدگی کے بعد پیدا ہونے والی ہلچل سے بحال ہو رہی ہے اور آج کی تیزی کا رجحان بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے سمیع اللہ طارق نے ٹریژری بل نیلامیوں پر کم منافع اور گیس اور بجلی کے شعبوں میں گردشی قرض کے حل کی توقعات کا بھی ذکر کیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ، وزارت توانائی نے قومی اسمبلی کو بتایا تھا کہ رواں مالی سال کے پہلے 6 مہینوں کے دوران گردشی قرض میں 9 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔