کاروبار

وزیر خزانہ کی زیرقیادت معاشی ٹیم کے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات

مذاکرات میں آئندہ مالی سال کی بجٹ تجاویز پر بات چیت ہوئی، آئی ایم ایف کے ساتھ آئندہ بجٹ پر بات چیت مئی کے تیسرے ہفتے تک جاری رہے گی، وزارت خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ میں مذاکرات جاری ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہپاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔

وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی سربراہی میں وفد کی ورچوئل ملاقات جاری ہے، جس میں سیکریٹری خزانہ امداد بوسال اور دیگر سینئر حکام شریک ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں آئندہ مالی سال کی بجٹ تجاویز پر بات چیت ہوئی جب کہ عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ آئندہ بجٹ پر بات چیت مئی کے تیسرے ہفتے تک جاری رہے گی۔

واضح رہے کہ 20 اپریل کو وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا تھا کہ آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب روپے یا جی ڈی پی کے 5 اعشاریہ 5 فیصد لگایا گیا، تاہم صوبائی سرپلس کے لیے ایک ہزار 360 ارب روپے کا تخمینہ ہے۔

صوبائی سرپلس شامل کرکے مجموعی بجٹ خسارے کا تخمینہ کم ہوکر 5 ہزار 862 ارب روپے یا مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 4 اعشاریہ 4 فیصد رہ جائے گا۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی حکومت کی مجموعی آمدنی کا تخمینہ 19 ہزار 111 ارب روپے ہے، جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ٹیکس آمدنی 15 ہزار 270 ارب اور 3 ہزار 841 ارب روپےکی نان ٹیکس آمدنی کا تخمینہ ہے۔

وزارت خزانہ کے ذرائع نے کہا تھا کہ آئندہ مالی سال وفاقی حکومت کے مجموعی اخراجات کا تخمینہ 17 ہزار 553 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

اخراجات میں سب زیادہ سود کی ادائیگی کے اخراجات ہوں گے، باقی اخراجات میں دفاع، پنشن، تنخواہیں، ترقیاتی بجٹ، سبسڈیز اور گرانٹس سمیت دیگر خرچے شامل ہیں۔