سی ڈی اے عملے کی کارروائی، ریڑھی ضبط ہونے پر دکاندار دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق
اسلام آباد کے علاقے ضیا مسجد میں جمعرات کے روز کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے عملے کی جانب سے ریڑھی ضبط کیے جانے کے چند منٹ بعد ایک دکاندار دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین، لواحقین اور دیگر دکانداروں کے مطابق سی ڈی اے نے علاقے میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا جس کے دوران آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے 65 سالہ منظور احمد سمیت متعدد افراد کی ریڑھیاں ضبط کی گئیں۔
اہل خانہ نے بتایا کہ آپریشن کے وقت منظور احمد خود موقع پر موجود نہیں تھے بلکہ ان کا بھتیجا جلال چاول فروخت کر رہا تھا۔
دوسرے دکانداروں نے منظور احمد کو فون کرکے اطلاع دی کہ ان کی ریڑھی کو سی ڈی اے کا عملہ ضبط کر رہا ہے، یہ خبر ملنے پر منظور احمد فوراً موقع پر پہنچے لیکن تب تک سی ڈی اے کا عملہ ان کا سامان ٹرک میں منتقل کرچکا تھا۔
اسی موقع پر منظور احمد کو دل کا دورہ پڑا، وہ زمین پر گرگئے اور جب انہیں فوری طور پر قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا تو ڈاکٹرز نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔
منظور احمد کے بھتیجے جلال نے مجسٹریٹ کے سامنے بیان دیتے ہوئے تصدیق کی کہ ان کے چچا کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی اور خاندان اس معاملے میں کوئی قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتا۔
واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے ذرائع نے کہا کہ سی ڈی اے کو انسداد تجاوزات مہم کے دوران غریب افراد کی معاشی و سماجی حالت کو مدنظر رکھنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بجائے کمزور طبقے کو نشانہ بنانے کے، ادارے کو ان بڑی طاقتوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے جو وسیع پیمانے پر زمینوں پر قابض ہیں، ایک ہاؤسنگ اسکیم نے سی ڈی اے کی سیکڑوں کنال اراضی پر قبضہ کیا ہوا ہے اور کورنگ نالے کو بھی تنگ کر دیا ہے، مگر ان کے خلاف کوئی کارروائی نظر نہیں آتی۔
دوسری جانب، جب سی ڈی اے کے ترجمان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس واقعے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کسی بھی دکاندار کی ہلاکت کی تردید کی۔
اپنے تحریری جواب میں ترجمان نے کہا کہ سی ڈی اے اسلام آباد کو صاف، سرسبز، خوبصورت اور ترقی یافتہ بنانے کے لیے انسداد تجاوزات مہم جاری رکھے ہوئے ہے، اس مہم کے دوران کسی بھی دکاندار کی ہلاکت واقع نہیں ہوئی اسی لیے میڈیا سے گزارش ہے کہ اس سلسلے میں قیاس آرائیوں سے گریز کرے۔