سندھ اسمبلی کمیٹی کا خصوصی اجلاس، ایم پی ایز سی ای او کے الیکٹرک پر برہم، شدید نعرے بازی
سندھ اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں کراچی میں جاری طویل غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر ارکان سندھ اسمبلی چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کے الیکٹرک مونس علوی پر برہم ہوگئے، ’کے الیکٹرک کی غنڈہ گردی نہیں چلے گی‘ کے نعرے، اجلاس بدنظمی کا شکار ہوگیا۔
دوران اجلاس متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما معاذ محبوب نے مونس علوی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر غیرقانونی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے تو کے الیکٹرک حکام کےخلاف ایف آئی آر درج ہونی چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق صوبے میں جاری بجلی کی فراہمی سے متعلق سندھ اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی، سیپکو اور حیسکو حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں حیسکو چیف پیش نہیں ہوئے، حیسکو کی نمائندگی دیگر افسران نےکی، حیسکو چیف کی عدم شرکت پر اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے اظہار برہمی کیا۔
علی خورشیدی کے اعتراض کے بعد حیسکو افسران کو اجلاس سے باہر نکال دیا گیا۔
بعد ازاں لیاقت آباد سے منتخب رکن سندھ اسمبلی معاذ محبوب نے سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی سے مکالمہ کیا کہ جب لوڈشیڈنگ کا شیڈول جاری کر دیا گیا تو اس کے علاوہ مزید بجلی بند کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
معاذ محبوب کا کہنا تھا کہ اگر غیرقانونی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، تو کےالیکٹرک حکام کےخلاف ایف آئی آر درج ہونی چاہیے، جس پر سی ای او مونس علوی کا کہنا تھا کہ پھر کیا آپ بجلی کی چوری کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کر وائیں گے؟
جواب میں معاذ محبوب نے کہا کہ بجلی کی چوری کے خلاف آپ کے ساتھ ہیں، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ تو روکیں۔
مونس علوی نے کہا کہ بجلی چوروں کے خلاف بھی ایف آئی آر ہونی چاہیے۔ جس کے جواب میں ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی نے کہا کہ پہلے کے الیکٹرک کے نمائندوں کے خلاف ایف آئی آر ہونی چاہیے جو خود کنڈے لگواتے ہیں۔
اجلاس میں اسپیکر سندھ اسمبلی اویس قادر شاہ کا کہنا تھا کہ تمام ڈسکوز کو لوڈشیڈنگ کا شیڈول دینا ہوگا۔
اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے لیاری سے رکن اسمبلی ساجد سومرو نے کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی پر سوالات اٹھائے، اس دوران اجلاس میں شدید بدنظمی ہوگئی۔ اجلاس کے اختتام پر ارکان اسمبلی ’کے الیکٹرک کی غنڈہ گردی نہیں چلے گی‘ کے نعرے لگاتے ہوئے باہر چلے گئے۔