کراچی میں آئندہ 2 سے 3 روز تک معمولی نوعیت کے زلزلے آنے کا امکان
چیف میٹ مہرصاحبزاد خان نے کہا ہے کہ شہر میں معمولی نوعیت کے جھٹکے آئندہ 2 سے 3 روز تک محسوس کیے جاسکتے ہیں، تاہم ان جھٹکوں کی شدت میں بتدریج کمی کے ساتھ ساتھ صورتحال بہتر ہوتی دکھائی دے گی، شہریوں کو اس سلسلے میں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں آج بھی تین مخلتف نوعیت کی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کے بعد ان کی تعداد 20 سے زائد ہو چکی ہے۔
چیف میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ مہرصاحبزاد خان نے ڈان ٹی وی کے پروگرام ’دوسرا رُخ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شہر میں زلزلے آنے کی بڑی وجہ زیر زمین پانی کی کمی ہے، جسے غیرقانونی طور پرٹینکر مافیا نکالنے میں مصروف ہے۔
کراچی کے علاقے کورنگی اور ملیرمیں چھوٹی فالٹ لائنز کے متحرک ہونے کے باعث شہر میں معمولی نوعیت کی جھٹکے محسوس کیے جا رہے ہیں۔
مہرصاحبزاد خان کے مطابق شہر کا بڑا مسئلہ زیر زمین پانی کی کم یابی ہے، کراچی میں ایک متحرک ٹینکر مافیا موجود ہے، جو مختلف طریقہ کار، جس میں پمپس کے ذریعے زیرزمین پانی کو نکال کر بیچ رہا ہے جس سے اثرات اب مرتب ہو رہے ہیں۔ چیف میٹ کے مطابق فالٹ لائن کے اطراف سے پمپنگ کے ذریعے پانی نکالنا شہر میں زلزنے آنے کی وجہ بن رہا ہے۔
چیف میٹ کے مطابق کراچی میں زلزلے کی شدت میں بتدریج کمی دیکھنے میں آرہی ہے، شہر میں آنے والے پہلے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 3.6 جبکہ 3 جون 2025 کو آنے والے زلزلے کے جھٹکوں کی شدت 2.6 ریکارڈ کی گئی۔
پروگرام کے دوران جب چیف میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ مہر صاحبزاد سے ملیر جیل کی دیوار توڑ کر فرار ہونے والے قیدیوں سے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ملیر جیل فالٹ لائن کے اس مقام پر موجود ہے جو زلزلے کا مرکز تھا ،اس لیے وہاں زلزلے کے جھٹکے زیادہ شدت کے ساتھ محسوس کیے گئے۔
ایک سوالے کے جواب میں چیف میٹ کا کہنا تھا کہ آئندہ 2 سے 3 روز تک ہلکی شدت کے جھٹکے محسوس کیے جائیں گے، فالٹ لائن اس وقت متحرک ہے جو کہ آئندہ 2 سے 3 روز میں اپنے معمول پر آجائے گی۔
مہرصاحبزاد خان نے کہا کراچی کے باسیوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔