سندھ میں ترقی کے دعوے ہوا ہوگئے، 11 ماہ میں نصف ترقیاتی بجٹ بھی خرچ نہ ہونے کا انکشاف
سندھ حکومت کے ترقی کے بڑے بڑے دعوے ہوا ہوگئے، رواں مالی سال کے 11 ماہ مکمل ہوچکے، لیکن صوبے کا آدھا ترقیاتی بجٹ بھی استعمال نہ ہوسکا۔
ڈان نیوز کے مطابق رواں مالی سال 25-2024 کے 11 ماہ کے دوران سندھ میں محض 45.27 فیصد ترقیاتی بجٹ ہی خرچ ہوسکا ہے، جب کہ غیر ترقیاتی بجٹ 73.68 فیصد ہی خرچ کر دیا گیا۔
ترقیاتی بجٹ کے لیے مختص 493 ارب روپے میں سے 288 ارب جاری کیے گئے، لیکن 204 ارب روپے خرچ ہوسکے ہیں، رواں مالی سال کے آخری ایک ماہ میں 223 ارب روپے خرچ کرنے ہیں۔
رواں مالی سال میں 4644 ترقیاتی منصوبوں کے لیے بجٹ مختص کیا گیا تھا، جن میں 4249 نامکمل اور 359 نئے منصوبے شامل ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈان اخبار کی رپورٹ میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی صدارت اجلاس میں آئندہ مالی سال کے حوالے سے صوبوں کے ترقیاتی اعداد و شمار سامنے آئے تھے۔
اعداد و شمار کے مطابق چاروں صوبے مجموعی طور پر تقریباً 2 ہزار 795 ارب روپے خرچ کریں گے، جن میں پنجاب کا حصہ ایک ہزار 188 ارب، سندھ کا 888 ارب (جو بعد میں ایک ہزار ارب ہو سکتا ہے)، خیبر پختونخوا کا 440 ارب اور بلوچستان کا 280 ارب روپے ہے۔
وفاقی ادارے بھی مجموعی طور پر 288 ارب روپے کی سرمایہ کاری کریں گے، جس سے کُل ترقیاتی اخراجات 4 ہزار 83 ارب روپے تک پہنچ جائیں گے، یہ پچھلے سال کے مقابلے میں تقریباً 21 فیصد زیادہ ہیں، لیکن اس کا بڑا حصہ صوبوں کے بڑھتے ہوئے بجٹ کی وجہ سے ہے۔