پاکستان

ہم وسائل کا رونا نہیں روتے بلکہ اپنا کام کرتے ہیں، میئر کراچی

اگر کسی کو مرچیں لگتی ہیں تو میں کیا کروں، ایم کیو ایم کو بھی بار بار پیشکش کی کہ آئیں مل کر کام کرتے ہیں، مرتضیٰ وہاب کی پولو گراؤنڈ میں میڈیا سے گفتگو

مئیر کراچی مرتضی وہاب نے ایم کیو ایم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف وہ بلدیاتی خودمختاری کی بات کرتے ہیں، دوسری طرف وفاق سے ترقیاتی فنڈز کا تقاضا کرتے ہیں جب کہ میرے کام سے اگر کسی کو مرچیں لگتی ہیں تو میں کیا کروں، ایم کیو ایم کو بھی بار بار پیشکش کی کہ آئیں مل کر کام کرتے ہیں۔

کراچی کے پولو گراونڈ میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ عید کے 5 دنوں میں ایک لاکھ ٹن سے زائد آلائشیں جمع ہوتی ہیں جنہیں جدید سسٹم کے تحت کلیکشن پوائنٹس سے اٹھا کر مخصوص ڈمپنگ سائٹس تک منتقل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر میرے کام سے کسی کو مرچیں لگتی ہیں تو میں کیا کروں، ایم کیو ایم کو بھی بار بار پیشکش کی کہ آئیں مل کر کام کرتے ہیں شہر میں کچھ اچھا ہوتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ ہم نے کیا اور کچھ برا ہوتا ہے تو پیپلزپارٹی پر ڈال دیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صفائی نصف ایمان ہے قربانی کے بعد صفائی بھی ضروری ہے، عید الاضحی پر صفائی ہمارے لیے ایک چلینچ ہے، عید کے پانچ دن ایک لاکھ ٹن سے زیادہ آلائشوں ہوتی ہیں، ان آلائشوں کو ڈمپنگ پر سو کلیکشن سے اٹھایا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی بھائی کو بھی عید مبارک ہو، ایم کیو ایم والے وزیر اعظم سے کہتے ہیں کہ ترقیاتی پیسے ہمیں دیں جب کہ خالد مقبول صدیقی کی جماعت ہمشہ کہتی تھی کہ بلدیہ کو خودمختار کرو۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کراچی آتی تو ہے لیکن کرتے کچھ نہیں ہیں، ہم وسائل کا رونا نہیں روتے اپنا کام کرتے ہیں، اگر ہمارے کام سے کسی کو مرچیں لگتی ہیں تو لگے۔

میئر کراچی کا کہنا تھا کہ صوبہ ایم کیو ایم چیئرمین خالد مقبول کے کہنے سے نہیں بن سکتا، آئین میں صوبے بننے کا طریقہ کار موجود ہے جب کہ ایم کیو ایم والے سندھ اسمبلی میں کچھ اور قومی اسمبلی میں کچھ کہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں آلائشوں کو گٹر اور پارک میں ڈال دیا جاتا تھا، آلائشوں کو اٹھانے کی سروس مفت ہے اسکے کوئی پیسے نہ دیں جب کہ کسی شہری کو کوئی شکایت ہے تو درج کرا سکتا ہے۔