دنیا

غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 58 فلسطینی شہید، جھڑپوں میں ایک صہیونی فوجی ہلاک

کم ازکم 15 افراد امریکی حمایت یافتہ امدادی مرکز کے قریب شہید کیے گئے، غزہ میں 3 دن بعد انٹرنیٹ سروس بحال، صہیونی اہلکار آر پی جی حملے میں مارا گیا۔

غزہ میں اسرائیلی حملوں میں مزید 58 فلسطینی شہید ہوگئے، مقبوضہ علاقے میں 3 دن بعد انٹرنیٹ کی سہولت بحال ہوگئی ہے جبکہ جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں جھڑپوں کے دوران اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگیا۔

الجزیرہ نے مقامی صحت حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی فائرنگ اور فضائی حملوں میں غزہ کی پٹی میں کم از کم 58 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں سے کئی فلسطینیوں کو امریکی حمایت یافتہ ’غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن‘ ( جی ایچ ایف) کے امدادی مرکز کے قریب شہید ہوئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ مرکزی غزہ کے علاقے میں واقع الشفا اور الاقصیٰ ہسپتالوں میں موجود طبی عملے نے بتایا کہ کم از کم 15 افراد اُس وقت جاں بحق ہوئے جب وہ نیٹزاریم کاریڈور کے قریب جی ایچ ایف کے امدادی تقسیم کے مقام کی طرف جانے کی کوشش کر رہے تھے، باقی افراد غزہ کے محصور اور مسلسل بمباری کا شکار دیگر علاقوں میں مختلف حملوں میں شہید ہوئے۔

فلسطینی ٹیلی کمیونیکیشن ریگولیٹری اتھارٹی کے سربراہ نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 3 روزہ بلیک آؤٹ کے بعد انٹرنیٹ سروس بحال کر دی گئی ہے، جس کا الزام اسرائیلی فوج پر عائد کیا جا رہا ہے۔

ریگولیٹری ادارے کے سی ای او، لیث دارغمہ نے کہا کہ ’اب پوری غزہ پٹی میں نیٹ ورک فعال ہے‘۔

فلسطینی اتھارٹی کی وزارتِ مواصلات نے رواں ہفتے کے آغاز میں اطلاع دی تھی کہ اسرائیلی افواج کی جانب سے فائبر آپٹک کیبل کو نشانہ بنانے کے بعد انٹرنیٹ اور فکسڈ لائن مواصلات بند ہو گئے تھے, اسرائیل نے اس دعوے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

وزارت مواصلات کا کہنا تھا کہ مرمت کرنے والی ٹیمیں ابتدا میں ان علاقوں تک محفوظ طریقے سے رسائی حاصل کرنے سے قاصر رہیں جہاں نقصان ہوا تھا۔

فلسطینی ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نے کہا کہ انٹرنیٹ بلیک آؤٹ نے اُن کی امدادی سرگرمیوں کو متاثر کیا کیونکہ فیلڈ میں موجود ایمرجنسی ریسپانڈرز سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا، ادارے نے اس بندش کا ذمہ دار بھی اسرائیل کو ٹھہرایا۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں جھڑپ کے دوران آر پی جی کے حملے میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگیا۔

اسرائیلی فوج نے اتوار کی صبح بتایا کہ مقبوضۃ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والا 21 سالہ سارجنٹ فرسٹ کلاس (ریزرو) نوام شیمش کفیر بریگیڈ کی شمشون بٹالین میں اسکواڈ کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دے رہا تھا۔

فوج کے ابتدائی تحقیقات کے مطابق شیمش آر پی جی حملے میں ہلاک ہوا، جب کہ اسی واقعے میں ایک اور فوجی معمولی زخمی ہوا۔

تازہ ترین ہلاکت کے بعد غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران مارے گئے صہیونی فوجیوں کی تعداد 430 تک جاپہنچی ہے۔

ایران پر حملوں سے قبل اسرائیل کو عالمی سطح پر بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا تھا کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں پر حملے بند کرے اور انسانی امداد کو علاقے میں آزادانہ داخل ہونے دے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ جب دنیا کی توجہ اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازع پر مرکوز ہے، تو اسرائیلی فوج غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر حملے مزید تیز کر سکتی ہے۔