دنیا

3 ارب ڈالر سرپلس پر تحفظات: پاکستان اور امریکا میں محصولات پر بات چیت جاری

پاکستان اور امریکا صحیح سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں تاکہ پاکستان عالمی منڈی میں اپنی مسابقتی حیثیت برقرار رکھ سکے، وزیر خزانہ

پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی محصولات پر مذاکرات کے دوسرے دور میں پیش رفت ہوئی ہے، جہاں واشنگٹن نے پاکستانی برآمدات پر ممکنہ 29 فیصد ٹیرف عائد کرنے پر تحفظات ظاہر کیے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور امریکا نے منگل کے روز باہمی محصولات کے حوالے سے مذاکرات کے دوسرے دور کا انعقاد کیا۔

اس کا مقصد ایک تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینا تھا، کیونکہ امریکا کو پاکستان کے 3 ارب ڈالر کے تجارتی سرپلس پر تحفظات لاحق ہیں۔

یہ مذاکرات واشنگٹن کی جانب سے پاکستانی برآمدات پر ممکنہ طور پر 29 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے اعلان کے بعد ہو رہے ہیں، یہ محصولات 90 دن کے لیے عارضی طور پر معطل کیے گئے ہیں تاکہ مذاکرات کے لیے مہلت فراہم کی جاسکے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور امریکی سیکریٹری آف کامرس ہاورڈ لٹنک کے درمیان رات 9 بجے ورچوئل ملاقات ہوئی۔

دونوں فریقین نے تعمیری روابط کے ذریعے مذاکرات کو آگے بڑھانے اور تجارتی معاہدے کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

مذاکرات میں باہمی مفادات پر مبنی تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے سنجیدہ مشاورت کی گئی اور اس بات پر اتفاق ہوا کہ تکنیکی سطح پر مزید تفصیلی مذاکرات ایک مشترکہ روڈمیپ کے تحت آئندہ دنوں میں کیے جائیں گے۔

اسلام آباد میں منگل کو ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بتایا کہ اُن کی گزشتہ شب امریکی سیکریٹری سے تعمیری اور مثبت گفتگو ہوئی، جسے انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مستحکم بنانے کی جانب ایک حوصلہ افزا پیش رفت قرار دیا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ اُن کی امریکی سیکریٹری آف کامرس کے ساتھ ایک بہت تعمیری اور مثبت بات چیت ہوئی اور دونوں ممالک درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں تاکہ پاکستان عالمی منڈی میں مسابقتی حیثیت برقرار رکھ سکے۔

انہوں نے واضح کیا کہ امریکی ٹیرف سے متعلق بات چیت اسٹریٹجک تعلقات کو گہرا کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت ٹیکس، توانائی اور دیگر شعبوں میں اصلاحات کے عمل کو جاری رکھے گی اور ٹیرف اصلاحات پر بھی کام جاری ہے تاکہ معیشت کو مزید مسابقتی بنایا جاسکے۔

انہوں نے زور دیا کہ دونوں فریقین نے باہمی محصولات پر مذاکرات کو تعمیری انداز میں آگے بڑھانے اور تجارتی معاہدے کو جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

یاد رہے کہ 30 مئی کو محمد اورنگزیب اور امریکا کے تجارتی نمائندے ایمبیسیڈر جیمیسن گریئر کے درمیان ایک ٹیلیفونک گفتگو سے ان مذاکرات کا باقاعدہ آغاز ہوا تھا۔

گزشتہ ماہ پاکستان نے امریکا کو صفر ٹیرف پر مبنی دوطرفہ تجارتی معاہدے کی تجویز دی تھی، جس میں اقتصادی رعایتیں بھی شامل تھیں، جیسے کہ بلوچستان کے معدنیات کے شعبے میں امریکی کمپنیوں کے لیے مراعات اور امریکی کپاس و خوردنی تیل کی درآمدات میں اضافہ۔

واضح رہے کہ رواں سال کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی مصنوعات پر تجارتی محصولات میں اضافے کا اعلان کیا تھا، جسے بعد ازاں عارضی طور پر معطل کر دیا گیا۔

اس اقدام کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے فوری طور پر باہمی مذاکرات کی اپیل کی تھی تاکہ معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کیا جاسکے۔