سائنس و ٹیکنالوجی

یوٹیوب میں نئے فیچر کی آزمائش، اب ویڈیو دیکھے بغیر معلومات حاصل کرنا ممکن

یہ فیچر تخلیق کاروں کیلئے ایک بڑا چیلنج بھی ثابت ہو سکتا ہے، اگر صارفین صرف خلاصے پر اکتفا کرنے لگیں، تو مکمل ویڈیوز کے ناظرین اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی میں نمایاں کمی آ سکتی ہے۔

دنیا کی سب سے بڑی ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے تلاش کے عمل کو مزید جدید اور مؤثر بنانے کے لیے ایک نیا فیچر متعارف کرایا ہے۔

ٹیکنالوجی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق یوٹیوب کا نیا اے آئی کاروسیل فیچر گوگل کے اے آئی اوورویوز سے مشابہت رکھتا ہے۔

اس فیچر کے تحت جب صارف کوئی چیز تلاش کرتا ہے، جیسے کہ ’ہوائی کے بہترین ساحل‘، تو یوٹیوب اس تلاش کے جواب میں ویڈیوز کی ایک قطار پیش کرتا ہے، جن کے ساتھ خودکار طور پر تیار کردہ مختصر خلاصے (اے آئی کی تیار کردہ سمریز) بھی دکھائے جاتے ہیں۔

ہر ویڈیو کے ساتھ اس کا مقصد، اہم نکات اور مواد کا خلاصہ واضح طور پر نظر آتا ہے، جس سے صارف کو یہ فیصلہ کرنے میں آسانی ہوتی ہے کہ کون سی ویڈیو اس کی ضرورت کے مطابق ہے۔

یہ نیا فیچر بظاہر صارفین کے لیے فائدہ مند ہے کیونکہ وہ طویل ویڈیوز دیکھے بغیر ہی بنیادی معلومات حاصل کر سکتے ہیں، تاہم یہی پہلو یوٹیوب پر موجود مواد تخلیق کاروں کے لیے ایک بڑا چیلنج بھی بن سکتا ہے۔

اگر صارفین صرف خلاصے پر اکتفا کر لیں، تو مکمل ویڈیوز کے ویوز اور ان سے حاصل ہونے والی آمدنی متاثر ہو سکتی ہے۔

یوٹیوب نے صرف یہی نہیں، بلکہ ایک اے آئی چیٹ بوٹ بھی متعارف کرایا ہے جو ویڈیو دیکھنے کے دوران صارفین سے بات چیت کر سکتا ہے۔

صارفین اس چیٹ بوٹ سے سوالات کر سکتے ہیں، ویڈیو کا خلاصہ جان سکتے ہیں یا متعلقہ معلومات حاصل کر سکتے ہیں، اس سہولت کو ’آسک‘ (Ask) بٹن کے ذریعے فعال کیا جا سکتا ہے۔

یہ تمام فیچرز فی الحال صرف امریکی صارفین کے لیے اور وہ بھی صرف انگریزی زبان میں، متعارف کرائے گئے ہیں۔

کمپنی نے عندیہ دیا ہے کہ اگر یہ تجربہ کامیاب رہا تو اسے عالمی سطح پر دیگر زبانوں میں بھی لانچ کیا جا سکتا ہے۔

مصروف صارفین کیلئے خوشخبری، واٹس ایپ نے خلاصے کا فیچر متعارف کرادیا

واٹس ایپ پر مونیٹائزیشن شروع کیے جانے کا امکان

انسٹاگرام پر ’ری پوسٹ‘ فیچر کی آزمائش