پاکستان

بچانا جن کی ذمہ داری تھی، ان کی ترجیحات کچھ اور ہیں، آفریدی کا سانحہ سوات پر ردعمل

دریائے سوات میں ڈوبنے والے معصوم لوگ آخری لمحے تک بے بسی کی تصویر بن کر یہ انتظار کرتے رہے کہ شاید کوئی انہیں بچا لے گا، سابق کپتان کی سوشل میڈیا پر پوسٹ

قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے خیبرپختونخوا کے ضلع سوات میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ سیاحوں کا خیال تھا کہ انہیں کوئی بچالے گا مگر جن کی ذمہ داری بچانا تھی، ان کی ترجیحات کچھ اور ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں شاہد آفریدی نے لکھا ’ دریائے سوات میں ڈوبنے والے معصوم لوگ آخری لمحے تک بے بسی کی تصویر بن کر یہ انتظار کرتے رہے کہ شاید کوئی انہیں بچا لے گا’۔

پوسٹ میں آفریدی نے مزید کہا کہ مگر ان سیاحوں کو اندازہ نہیں تھا کہ جن کی یہ ذمہ داری ہے، ان کی ترجیحات کچھ اور ہیں۔

اس سے قبل، وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے بھی خیبرپختونخوا حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ پانی میں بہنے والے سیاح 2 گھنٹے امداد کے منتظر رہے لیکن صوبائی حکومت سیاحوں کی مدد کو نہیں پہنچی اور نہ ہی علی امین گنڈا پور کا ہیلی کاپٹر موقع پر پہنچ سکا۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں موسلادھار بارش کے باعث دریائے سوات بپھر گیا جس کے نتیجے میں 7 مقامات پر خواتین اور بچوں سمیت 75 سے زائد افراد دریا میں بہہ گئے۔

بعد ازاں، 8 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں اور 55 سے زائد افراد کو ریسکیو کرلیا گیا جب کہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ اور مردان سے تعلق رکھنے والی 3 فیملیز دریا کے کنارے بجری کے ایک ٹیلے پر ناشتہ کر رہی تھیں، جو غیر قانونی طور پر کھودا گیا تھا۔

عینی شاہیند نے بتایا کہ اچانک دریا میں پانی کی سطح بلند ہوئی اور وہ ٹیلہ چاروں طرف سے پانی میں گھِر گیا، وہ لوگ دریا کے کنارے تک نہیں پہنچ سکے کیونکہ درمیان میں گہرے گڑھے تھے اور پانی کا بہاؤ بہت تیز تھا۔