پاکستان

لاہور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کی ایف آئی اے کے مقدمے میں ضمانت منظور

عدالت عالیہ کے جسٹس فاروق حیدر کا ملزمہ کو 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم، صنم جاوید کو سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے سربراہان کیخلاف پوسٹس پر گرفتار کیا گیا تھا

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سوشل میڈیا کارکن صنم جاوید کی وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے درج مقدمے میں بعد از گرفتاری ضمانت دیتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق جسٹس فاروق حیدر نے صنم جاوید کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی، اور اسے منظور کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروائیں۔

صنم جاوید نے اپنی رہائی کے لیے ضمانت کی درخواست دائر کی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایف آئی اے نے ان کے خلاف بے بنیاد مقدمہ درج کیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے ان کی ضمانت کی درخواست غلط طور پر مسترد کی اور مقدمے کے حقائق کو نظر انداز کیا۔

درخواست میں لاہور ہائیکورٹ سے استدعا کی گئی تھی کہ درخواست گزار کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 21 مئی کو لاہور کی سیشن کورٹ نے پی ٹی آئی کی کارکن صنم جاوید کی ریاستی اداروں کے سربراہان کے خلاف سوشل میڈیا پر توہین آمیز پوسٹس شیئر کرنے کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سلیمان گھمن نے منگل کو صنم جاوید کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست پر فیصلہ سنایا تھا۔

صنم جاوید جوڈیشل ریمانڈ پر تھیں اور انہوں نے ضمانت کی درخواست دائر کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ ان پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں، تاہم سرکاری وکیل نے ضمانت کی مخالفت کی اور عدالت میں اپنے دلائل کی حمایت میں متعلقہ مواد پیش کیا تھا۔

یاد رہے کہ صنم جاوید کو 27 اپریل کو ریاستی اداروں کے سربراہان کیخلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا پوسٹس کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

اس سے قبل وہ گزشتہ سال بھی گرفتار ہوچکی ہیں۔