امریکا نے اسرائیل کو 51 کروڑ ڈالر مالیت کی بم گائیڈنس کٹس فروخت کرنے کی منظوری دیدی
امریکا نے اسرائیل کو 51 کروڑ ڈالر مالیت کی ہتھیاروں کی گائیڈنس کٹس اور متعلقہ تکنیکی معاونت فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
ترک نشریاتی ادارے ٹی آرٹی ورلڈ کے مطابق، امریکی محکمہ خارجہ نے اس مجوزہ فروخت کا اعلان کیا ہے۔
ڈیفنس سیکیورٹی کوآپریشن ایجنسی (ڈی ایس سی اے) کے بیان کے مطابق اس ممکنہ فروخت میں 3 ہزار845 عدد ’کے ایم یو-558 بی/بی‘ جوائنٹ ڈائریکٹ اٹیک مونیشن (جے ڈی اے ایم) گائیڈنس کٹس شامل ہیں، جو ’بی ایل یو-109‘ بنکر بسٹر بموں کے ساتھ استعمال ہوتی ہیں، جبکہ 3 ہزار 280 عدد ’کے ایم یو-572 ایف/بی‘ جے ڈی اے ایم کٹس ’ایم کے 82‘ بموں کے لیے فراہم کی جائیں گی، اس کے علاوہ متعلقہ انجینئرنگ، لاجسٹکس اور تکنیکی معاونت بھی اس معاہدے میں شامل ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فروخت اسرائیل کی دفاعی صلاحیت کو مضبوط بنائے گی تاکہ وہ اپنی سرحدوں، اہم انفرااسٹرکچر اور شہری آبادیوں کو درپیش خطرات سے مؤثر طور پر نمٹ سکے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ اقدام امریکا کے قومی مفاد میں ہے اور اس کا مقصد اسرائیل کو ایک مضبوط اور تیار دفاعی نظام فراہم کرنا ہے۔
ڈی ایس سی اے کے مطابق اس فروخت سے مشرقِ وسطیٰ کے فوجی توازن میں کوئی بنیادی تبدیلی نہیں آئے گی اور اس معاہدے پر عمل درآمد کے لیے امریکا کو اپنے کسی اضافی سرکاری یا نجی نمائندے کو اسرائیل بھیجنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔
امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کو بم گائیڈنس کٹس سمیت دفاعی ساز و سامان کی فراہمی کا ٹھیکا امریکی کمپنی بوئنگ کو دیا گیا ہے۔