پاکستان

کراچی: ٹک ٹاک بنانے کیلئے پولیس یونیفارم پہن کر گشت کرنیوالے 6 جعلی اہلکار گرفتار

ڈیفنس فیز 8 سی ویو وال کے قریب پولیس نے موٹرسائیکل پر پولیس یونیفارم پہنے 6 افراد کو روکا، سروس کارڈ طلب کیا تو موجود نہیں تھا، پولیس نے گرفتار کرکے تھانے منتقل کر دیا۔

کراچی پولیس نے ڈیفنس فیز 8 سی ویو وال، مسجد کے قریب کارروائی کرتے ہوئے پولیس یونیفارم پہن کر موٹرسائیکل پر گشت کرنے والے 6 جعلی اہلکاروں کو گرفتار کرلیا، ملزمان کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک بنانے کے شوق میں شہریوں پر رعب ڈالنے کے لیے پولیس یونیفارم پہنا تھا۔

ڈان نیوز کے مطابق پولیس حکام نے بتایا کہ ڈیفنس کے فیز 8 سی ویو وال کے قریب گشت پر موجود ساحل تھانے کے پولیس اہلکاروں نے 3 موٹر سائیکلوں پر سوار پولیس یونیفارم پہنے 6 مشکوک افراد کو روکا، ڈیوٹی پر موجود اہلکاروں نے ان سے سروس کارڈ طلب کرلیا جس پر تمام وردی پہنے افراد نے سروس کارڈ نہ ہونے کا اعتراف کرلیا۔

پولیس نے سختی سے ان افراد سے باز پرس کی تو انہوں نے مزید اعتراف کیا کہ وہ حقیقی پولیس اہلکار نہیں بلکہ ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کے لیے شوقیہ وردی پہن کر عوام پر رعب ڈالنے کی کوشش کر رہے تھے۔

حکام نے بتایا کہ گرفتار کیے گئے ملزمان میں شہریار خان، محمد رضوان، یوسف خان، نور فراز، محمد کاشف اور حماد وزیر زادہ شامل ہیں۔

یاد رہے کہ اپریل کے مہینے میں کراچی میں 2 افراد کو جعلی پولیس اہلکار بننے اور آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے ڈکیتیوں اور اغوا کی وارداتوں کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ضلع شرقی پولیس کے ترجمان نے بتایا تھا کہ مشتبہ افراد نجی ڈیجیٹل سائٹ سے ڈیٹا چوری کرتے تھے اور ڈیلیوری حاصل کرنے کے لیے صارفین سے رابطہ کرتے تھے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’گاہکوں سے رابطہ کرنے کے بعد، مشتبہ افراد جعلی پولیس یونیفارم پہن کر صارفین کی دہلیز پر پہنچ کر گھروں میں ڈکیتی اور اغوا کی وارداتیں کرتے تھے۔‘

گلشن اقبال اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) نعیم راجپوت نے جرائم کے کئی مقامات سے حاصل کی گئی سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے 2 ملزمان کو شناخت کرنے کے بعد گرفتار کر لیا تھا۔