دنیا

عرب ممالک کی مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے کے صہیونی مطالبات کی شدید مذمت

اسرائیلی کابینہ کے 14 ارکان اور کنیسٹ کے اسپیکر کا نیتن یاہو کو خط میں مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے کا مطالبہ، فلسطین اتھارٹی، اردن، سعودی عرب اور مصر نے مطالبہ مسترد کردیا۔

عرب ممالک نے مقبوضہ مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے کے سرکاری اسرائیلی مطالبات کو بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ترک خبر رساں ادارے ’انادولو‘ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو 14 اسرائیلی وزرا اور کنیسٹ کے اسپیکر عامر اوحانا کے دستخطوں کے ساتھ ارسال کردہ خط میں مطالبہ کیا گیا کہ مقبوضہ مغربی کنارے کو فوری طور پر اسرائیل میں ضم کر دیا جائے۔

اسرائیلی وزیر انصاف یاریو لیوین نے بھی اسی مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ’اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی خودمختاری نافذ کریں‘۔

فلسطینی اتھارٹی نے ایک بیان میں ان مطالبات کو خطے کے استحکام کے لیے براہِ راست خطرہ قرار دیتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

اردن کی وزارت خارجہ نے اسرائیلی حکومت کے اراکین کی جانب سے دیے گئے ان بیانات کو ’انتہائی خطرناک‘ اور ’شدید قابل مذمت‘ قرار دیا۔

سعودی وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری بیان میں فلسطین کے مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری نافذ کرنے کے سرکاری اسرائیلی مطالبے کی شدید مذمت کی اور اسے بین الاقوامی قراردادوں کی خلاف ورزی قرار دیا۔

سعودی وزارت خارجہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سعودی عرب فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی بستیوں کی توسیع کی ہر کوشش کو مسترد کرتا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی حکام کو عالمی فیصلوں کے مطابق جواب دہ بنایا جانا چاہیے۔

مصری وزارت خارجہ نے بھی اسرائیلی مطالبات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے انہیں ’بین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزی اور فلسطینی علاقوں پر ناجائز قبضے کو مضبوط کرنے کی کوشش‘ قرار دیا۔