جنوبی وزیرستان کے دونوں اضلاع میں سیکیورٹی خدشات پر صبح 6 سے شام 7 بجے تک کرفیو نافذ
صوبہ خیبرپختونخوا کے جنوبی وزیرستان کے دونوں اضلاع میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر صبح 6 سے شام 7 بجے تک کے لیے کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق ڈپٹی کمشنرز نے دونوں اضلاع میں نقل و حرکت اور کاروباری سرگرمیوں پر پابندی عائد کی ہے، ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان لوئر ناصر خان کے مطابق وانا شہر اور مضافاتی علاقوں میں کرفیو نافذ کرنے کا مقصد سیکیورٹی خدشات سے نمٹنا اور امن برقرار رکھنا ہے۔
علاقے میں دفعہ 144 بھی نافذ کردی گئی ہے، عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی گاڑی دیکھ کر اپنی گاڑی 50 میٹر کے فاصلے پر ہی روک لیں۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا کے افغان سرحد سے متصل علاقوں اور وزیرستان میں حالیہ کچھ عرصے میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے، اس دوران شہریوں کو نشانہ بنانے کے علاوہ سرکاری افسران کو بھی ٹارگٹ کیا گیا ہے۔
حالیہ عرصے میں دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز کو بھی نشانہ بنایا ہے، تاہم فورسز کی جانب سے فتنہ الہندوستان کے اسپانسرڈ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں بھی تیزی آئی ہے۔
گزشتہ روز بھی باجوڑ میں صدیق آباد پھاٹک میلہ گراؤنڈ کے قریب بم دھماکے میں اسسٹنٹ کمشنر سمیت 5 افراد شہید اور 11 زخمی ہوگئے تھے۔
ہسپتال ذرائع نے بتایا تھا کہ تحصیل خار کے علاقے صدیق آباد پھاٹک میں ناوگئی روڈ پر بم دھماکے میں 5 افراد شہید اور 11 زخمی ہوئے، 4 لاشیں خار ہسپتال منتقل کی گئی تھیں۔
دھماکے میں اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا، شہدا میں اسسٹنٹ کمشنر ناواگئی فیصل اسمٰعیل، تحصیلدار ناواگئی اور 2 پولیس اہلکار اور ایک نامعلوم شخص شامل تھا۔