پاکستان

اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنی تنخواہ میں اضافے کا فیصلہ وزیراعظم کی صوابدید پر چھوڑ دیا

سردار ایاز صادق کا شہباز شریف کو خط، وزیر دفاع خواجہ آصف کی جانب سے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے پر تنقید کو بلاجواز قرار دے دیا، ذرائع

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپنی تنخواہ بڑھانے یا نہ بڑھانے کا فیصلہ وزیراعظم کی صوابدید پر چھوڑ دیا، اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیر دفاع خواجہ آصف کے خلاف وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وزیر اعظم کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، کابینہ ارکان، ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق وزیر دفاع خواجہ آصف کی تنقید کا حوالہ دیتے ہوئے اس تنقید کو بلاجواز قرار دیا ہے۔

اسپیکر سردار ایاز صادق نے خط میں لکھا کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کابینہ ارکان اور ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں بڑھنے پر شدید تنقید کی تھی۔

سردار ایاز صادق نے خواجہ آصف کے خلاف وزیراعظم میاں شہباز شریف کو خط لکھ کر اپنی تنخواہ میں اضافے کو وزیراعظم کی صوابدید پر چھوڑ دیا اور کہا کہ شہباز شریف چاہیں تو وہ اضافی تنخواہ لیں گے، ورنہ وہ پرانی تنخواہ ہی لیتے رہیں گے۔

یاد رہے کہ یکم فروری کو اسپیکر قومی اسمبلی نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، وزیر اعظم شہباز شریف نے تنقید کو مسترد کرتے ہوئے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں بڑے اضافے کی منظوری دی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اگرچہ یہ اضافہ تقریباً 300 فیصد ہے، لیکن حکومت نے اس کا موازنہ وفاقی سیکریٹریز کی تنخواہوں سے کرتے ہوئے اس کا جواز پیش کیا ہے۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے ذرائع نے ڈان کو بتایا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وزیراعظم کی منظوری کے بعد اس اضافے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا تھا۔

یہ بھی معلوم ہوا کہ ارکان پارلیمنٹ کو جنوری کے مہینے کی نظر ثانی شدہ تنخواہ مل گئی تھی۔

واضح رہے کہ وزیر دفاع اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے کہا تھا کہ اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں اور مالی مراعات میں بے تحاشہ اضافہ مالی فحاشی کے زمرے میں آتا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پیغام میں خواجہ آصف نے کہا کہ ’عام آدمی کی زندگی کو ذہن میں رکھیں، ہماری تمام عزت آبرو اس کے مرہون منت ہے۔‘