پاکستان

کراچی پولیس نے 8 تا 10 محرم کیلئے ٹریفک پلان جاری کر دیا

14 ہزار 546 پولیس اہلکار مجالس کیلئے اور 35 ہزار 116 اہلکار جلوسوں کی سیکیورٹی پر مامور ہوں گے، جبکہ امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کیلئے مزید 14 ہزار اضافی اہلکار تعینات کیے جا رہے ہیں، شرجیل میمن

کراچی ٹریفک پولیس نے 8، 9 اور 10 محرم الحرام کے لیے ٹریفک پلان جاری کر دیا، جس میں جلوسوں کے روایتی راستے اور متبادل ٹریفک روٹس کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ عاشورہ (10 محرم) سے قبل ملک بھر میں سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں، جیسا کہ فوج کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ فرقہ وارانہ مواد اور نفرت پھیلانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔

وفاقی حکومت نے عاشورہ کی مناسبت سے 9 اور 10محرم الحرام کو عام تعطیل کا اعلان کردیا۔

کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق 9 اور 10محرم الحرام بمطابق 5 اور 6 جولائی کو عام تعطیل ہوگی۔

پولیس کے مطابق تینوں دنوں کے جلوس نشتر پارک سے شروع ہوں گے اور اپنے مقررہ روایتی راستے سے ہوتے ہوئے امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں پر اختتام پذیر ہوں گے۔

سیکیورٹی کے پیشِ نظر ایم اے جناح روڈ گرومندر سے ٹاور تک بند رہے گی۔

ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری اعلامیے میں جلوس کے راستے کے حوالے سے بتایا گیا ہے:

اسی طرح وہ تمام گاڑیاں جو سبیل یا نیاز یا تبرک تقیم کرنے کے لیے جلوس میں شامل ہوں گی، ان گاڑیوں کا جلوس میں انٹری پوائنٹ صرف ٹاور / میمن مسجد ہوگا۔

متبادل راستے (برائے ڈسٹرکٹ سینٹرل):

  1. ناظم آباد سے آنے والے افراد کو لسبیلہ چوک سے نشتر روڈ جانب گارڈن سے ہوتے ہوئے اپنی منزل کی جانب جا سکتے ہیں۔
  2. لیاقت آباد سے آنے والے افراد کو تین ہٹی سے دائیں جانب لسبیلہ چوک اور بائیں جانب ٹرن کرکے سینٹرل جیل (مارٹن روڈ)کی جانب جا سکتے ہیں۔
  3. حسن اسکوائرسے پی پی چورنگی جانے والے افراد جیل فلائی اوور کے نیچے سے کشمیر روڈ سے سوسائٹی لائٹ سگنل (شاہراہ قائدین) اور جیل فلائی اوور سے تین ہٹی سے نشتر روڈ (لسبیلہ چوک) جاسکتے ہیں۔

متبادل راستے (برائے ڈسٹرکٹ ایسٹ):

  1. شاہراہ فیصل سے شاہراہ قائدین (نورانی کباب) سے نمائش جانے والے افراد سوسائٹی لائٹ سگنل سے دائیں جانب کشمیر روڈ سے اپنی منزل کی جانب جا سکتے ہیں۔
  2. سینٹرل جیل گیٹ (جمشید روڈ) سے گرومندر ایم اے جناح روڈ کی جانب جانے والے افراد گرومندر سے بہاردر یار جنگ روڈ سولجر بازار سے اپنی منزل کی جانب جا سکتے ہیں۔

6.گارڈن چڑیا گھر سے ایم اے جناح روڈ جانے والے افراد انکل سریا سے دائیں جانب گل پلازہ اور بائیں جانب کوسٹ گارڈ ہولی فیملی ہسپتال سے اپنی منزل کی جانب جاسکتے ہیں۔

ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ تمام ہیوی/کمرشل ٹریفک جو کہ سپر ہائی وے، گلبرگ سے ایم اے جناح روڈ کی طرف جانا چاہے، اسے لیاقت آباد نمبر 10 سے ناظم آباد چورنگی نمبر2 کی طرف موڑ دیا جائے گا، جو براستہ حبیب بینک فلائی اوور، اسٹیٹ ایونیو روڈ، شیرشاہ سے ماڑی پور تک جاسکے گی اور اسی طر ح واپسی کے لیے یہی راستہ اختیا کیا جائے گا۔

اسی طرح تمام ہیوی / کمرشل ٹریفک جو نیشنل ہائی وے کی جانب سے شہر کی طرف جانا چاہے وہ براستہ شاہراہ فیصل یا براستہ راشد منہاس روڈ، اسٹیڈیم روڈ، سر شاہ سلیمان روڈ، حسن اسکوائر، لیاقت آبادنمبر 10، ناظم آباد چورنگی نمبر2، حبیب بینک فلائی اوور، اسٹیٹ ایونیو روڈ، شیرشاہ سے ماڑی پور تک آنے کی اجازت ہو گی اور اسی طر ح واپسی کے لیے یہی راستہ اختیار کیا جائے گا۔

ہر قسم کی چھوٹی یا بڑی ٹریفک کو گرومندر چوک سے آگے جلوس کے روٹ پر جانے کی اجازت نہیں ہو گی، اس تمام ٹریفک کو، بہادر یار جنگ روڈ سولجر بازار کی طرف موڑ دیا جائے گا۔

ایم اے جناح روڈ پر ہر قسم کی گاڑی کا داخلہ ممنوع ہے ماسوائے ان گاڑیوں کے جن کی اسکرین پر جلوس میں شامل ہونے کا اسٹیکر چسپاں ہوگا، جلوس میں شامل ہونے کے لیے اسٹیکر والی گاڑیاں براستہ شاہراہ قائدین سوسائٹی لائٹ سگنل سے داخلے کی اجازت ہوگی۔

دوسری جانب، سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے محرم الحرام کے لیے فول پروف سیکیورٹی پلان تیار کیا ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ محرم کی 8 سے 10 تاریخ تک کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپورخاص اور شہید بینظیرآباد میں مجموعی طور پر 49 ہزار 662 پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام سے ملاقاتیں کیں اور مجالس و جلوسوں کی سیکیورٹی پر تفصیلی جائزہ لیا۔

شرجیل میمن کے مطابق 14 ہزار 546 پولیس اہلکار مجالس کے لیے اور 35 ہزار 116 اہلکار جلوسوں کی سیکیورٹی پر مامور ہوں گے، جبکہ مزید 14 ہزار اضافی اہلکار بھی تعینات کیے جا رہے ہیں تاکہ امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنایا جا سکے۔

محسن نقوی کا محرم میں امن وامان کیلئے علمائے کرام کے کلیدی کردار پر زور

ادھر، وزیر داخلہ محسن نقوی نے محرم الحرام کے مقدس مہینے کے دوران امن و امان قائم رکھنے کیلئے علمائے کرام کے کلیدی کردار پر زور دیا ہے۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق انہوں نے آج اسلام آباد میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام سے ملاقات میں کہا کہ امن و امان کے قیام کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور علمائے کرام کی کوششیں یکساں اہمیت رکھتی ہیں۔

انہوں نے مذہبی ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ رواں سال چودہ اگست کو تمام مکاتب فکر کے علماء کو فیصل مسجد میں نماز ظہر کیلئے دعوت دی جائے گی، انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے قومی یکجہتی کا پیغام ملے گا۔

امور داخلہ کے وزیر مملکت طلال چوہدری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے محرم الحرام کے دوران امن و امان قائم رکھنے اور دہشت گرد عناصر کو شکست دینے کے لئے باہمی اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔

مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ ملک کی سلامتی کیلئے ہم سب متحد ہیں۔

سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کرنے پر 24 افراد گرفتار

دوسری طرف، پنجاب پولیس محرم الحرام کے تناظر میں سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی تشہیر کرنے والوں کےخلاف کارروائی کی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان کے مطابق پولیس نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قابل اعتراض و نفرت انگیز مواد اپ لوڈ کرنے کے جرم میں 24 افراد کو گرفتار کر لیا جبکہ 20 مقدمات درج کر لے۔