نئ دہلی: انڈیا کے مرکزی اپوزیشن لیڈر، اور ہندو قوم پرست رہنما نریندرا مودی نے اتوار کے روز کہا ہے کہ اگر اگلے سال عام انتخابات میں ان کی جماعت کو فتح حاصل ہوتی ہے تو حکومت سازی کے بعد وہ نہ صرف ملک سے کرپشن کا خاتمہ کردیں گے بلکہ وہ پاکستان کیخلاف اپنا سخت مؤقف استعمال کریں گے۔
مودی نے موجودہ وزیرِ اعظم من موہن سنگھ کو کمزور قراردیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت کرپشن میں ملوث ہے۔ وہ نئی دہلی میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کررہے تھے۔
' اتحادی (حکومت) اب کرپشن کی عادی ہوچکی ہے اور بدعنوانی کی جڑ کو ختم کرنے کیلئے کسی حل کے تلاش کے بجائے اب اس نے کام کرنا ہی چھوڑ دیا ہے،' اس بات پر کئ لوگوں نے مودی کی جماعت کے جھنڈے لہرائے اور وہ مودی کے ماسک پہنے ہوئے تھے۔
' انڈیا کو 2014 میں ڈریم ٹیم کی ضرورت ہے نہ کہ ڈرٹی ٹیم کی اور لوگوں کو الیکشن میں اس کا فیصلہ کرنا ہوگا،' انہوں نے ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی اپنی تقریرمیں کہا۔
اس وقت اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت، بھارتیا جنتا پارٹی ( بی جے پی) کی جانب سے اگلے سال عام انتخابات میں وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار منتخب ہونے کے بعد انہوں نے پہلی مرتبہ دہلی میں ریلی سے خطاب کیا تھا۔
اس ریلی سے سے بی جے پی کو نہ صرف انتخابات میں اپنی مقبولیت کا اندازہ لگانے میں مدد ملے گی بلکہ اس مہم کو ایک الیکشن سے قبل اہم قرار دیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ حکمراں جماعت کانگریس ایک عشرے سے اقتدار میں ہیں لیکن اس کی سست رفتار پیش رفت اور ان گنت کرپشن سکینڈل نے اس کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے اور بی جے پی کانگریس اور اتحادیوں پر مشتمل حکومت کو ختم کرنا چاہتی ہے۔
مودی نے کہا کہ من موہن سنگھ نے ہندوستان پر حملوں کا کیس پیش کرنے میں اس وقت کمزوری دکھائی جب انہوں نے اپنے پاکستانی ہم منصب سے بات کی ۔
واضح رہے کہ پاکستانی اور ہندوستانی وزرائے اعظم آج نیویارک میں ملاقات کررہے ہیں۔
مودی اس وقت گجرات کے وزیرِ اعلیٰ ہیں اوران پر 2002 میں گجرات فسادات میں مسلم کش فسادات میں ملوث ہونے کا الزام ہے لیکن دوسری جانب انہیں گجرات میں بجلی کا بحران دور کرنے اور اسے معاشی لحاظ سے اہم بنانے میں کردار ادا کیا ہے۔
گجرات میں دوہزار دو کے فسادات میں حملے کے دوران دو ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں اکثریت مسلمانوں کی تھی لیکن ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اس معاملے پر آنکھیں موند رکھی تھیں۔