پاکستان

سابق آئی جی سندھ اور سابق سیکریٹری انسانی حقوق اے ڈی خواجہ کی اہم عہدے پر تعیناتی

وفاقی حکومت نے اے ڈی خواجہ کو چیئرمین ایکسپورٹ پروسسنگ زون اتھارٹی تعینات کر دیا، جس کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔

سابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ اور سابق سیکریٹری انسانی حقوق اللہ ڈنو خواجہ کی اہم عہدے پر تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا۔

وفاقی حکومت نے اے ڈی خواجہ کو چیئرمین ایکسپورٹ پروسسنگ زون اتھارٹی تعینات کر دیا، جس کا نوٹی فکیشن وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے جاری کردیا۔

نوٹی فکیشن کے مطابق اے ڈی خواجہ کی تعیناتی 3 سال کے لیے ہوگی۔

واضح رہے کہ اے ڈی خواجہ حیدرآباد ڈویژن کے ایک چھوٹے سے قصبے ٹنڈو محمد خان میں تاجر گھرانے میں پیدا ہوئے اور ان کے والد کا نام عبدالعزیز خواجہ تھا تاہم اے ڈی خواجہ کی پروش ان کے والد کے ایک ہندو دوست نے کی۔

ابتدائی طور پر اے ڈی خواجہ کو دادو میں بطور آپریشنل پولیس افسر تعینات کیا گیا تھا اور وہاں انہوں نے نچلے ترین سطح پر پولیس کی جانب سے کی جانے والی کرپشن کو ختم کرنے کے لیے غیر معمولی طریقے اپنائے۔

وہ بھیس بدل کر دادو کی گلیوں میں نکلتے تھے، کبھی دودھ فروش کا بھیس بدلتے تھے اور کبھی کسی اور کا، اس دوران وہ ان پولیس اہلکاروں کی نشاندہی کرلیتے تھے جو ان سے رشوت کا تقاضہ کرتے تھے اور بعد میں ان کے خلاف کارروائی کی جاتی تھی۔

وقت کے ساتھ ساتھ اے ڈی خواجہ کی کی معتبریت میں تیزی سے اضافہ ہوا اور انہوں نے اپنے کیریئر میں ترقی کے منازل طے کیے۔

مارچ 2016 میں اے ڈی خواجہ نے آئی جی سندھ کا عہدہ سنبھالا، ان کی تعیناتی سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کی برطرفی کے نتیجے میں عمل میں آئی تھی۔

بعد ازاں، 2018 میں سابق انسپکٹر جنرل پولیس اللہ ڈنو خواجہ کو آئی جی موٹرویز تعینات کردیا گیا تھا۔