کاروبار

بندرگاہوں پر کنٹینرز کے قیام کا دورانیہ 70 فیصد تک کم کرنے کیلئےکمیٹی کے قیام کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر بندرگاہوں پر کنٹینرز کا قیام 7 دن سے کم کر کے صرف 2 دن تک محدود کیا جائے گا، کمیٹی درپیش رکاوٹوں کی نشاندہی کرے گی، وفاقی وزیر بحری امور

وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری نے بندرگاہوں پر کنٹینرز کے قیام کا دورانیہ 70 فیصد تک کم کرنے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ وفاقی وزیر بحری امور کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے صدر دفتر میں منعقدہ ایک اجلاس میں کیا گیا۔

اجلاس میں ایف بی آر کے چیئرمین راشد محمود لنگڑیال، وزارتِ میری ٹائم امور، ایف بی آر، کسٹمز اور کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کے اعلیٰ حکام اور تکنیکی نمائندوں نے شرکت کی۔

نئی قائم شدہ کمیٹی کی سربراہی وزارتِ میری ٹائم امور کے ایڈیشنل سیکریٹری عمر ظفر شیخ کریں گے، کمیٹی میں کے پی ٹی، پاکستان کسٹمز، ٹرمینل آپریٹرز، ایف بی آر اور دیگر متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے نمائندے شامل ہوں گے۔

وفاقی وزیر محمد جنید انور چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر بندرگاہوں پر کنٹینرز کا قیام 7 دن سے کم کر کے صرف 2 دن تک محدود کیا جائے گا، کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ درپیش رکاوٹوں کی نشاندہی کرے اور کلیئرنس کے عمل کو مؤثر بنانے کے لیے مکمل سفارشات دس دن کے اندر پیش کرے۔

ان کوششوں کے تحت وزارتِ میری ٹائم امور میں ایک مانیٹرنگ روم قائم کیا جا رہا ہے جو کنٹینرز کی نقل و حرکت اور ہینڈلنگ کے اوقات کی نگرانی کرے گا، اس مقصد کے لیے ایک مختص ٹیم نگرانی کا عمل سنبھالے گی جبکہ جہازوں کی آمد سے لے کر کنٹینرز کے ٹرمینل سے اخراج تک کے مراحل کی نگرانی کے لیے ڈرونز اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر نے زور دیا کہ کنٹینرز کے قیام کا وقت کم کرنا محض انتظامی اصلاحات نہیں بلکہ ایک اسٹریٹجک اقدام ہے جو بندرگاہوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے، لاجسٹک اخراجات کو کم کرنے اور علاقائی تجارت میں پاکستان کی مسابقتی حیثیت کو مضبوط کرنے کے لیے ضروری ہے۔