پاکستان

الیکشن کمیشن کے روبرو عمر ایوب کے انتخاب کیخلاف کیس میں دلائل مکمل، فیصلہ محفوظ

540 منٹ میں 3 لاکھ 62 ہزار ووٹ کاسٹ ہوئے، الیکشن نہیں دوبارہ گنتی کی استدعا کی ہے، وکیل درخواست گزار، لیگی امیدوار نے عمر ایوب کو مبارکباد دی تھی، وکیل اپوزیشن لیڈر

الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کے انتخاب سے متعلق کیس میں دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

ڈان نیوز کے مطابق عمر ایوب کے انتخاب کے کیس کی سماعت الیکشن کمیشن میں ہوئی، درخواست گزار بابر نواز کے وکیل نے کہا کہ الیکشن نہیں دوبارہ گنتی کی استدعا کی ہے۔

عمر ایوب کے وکیل نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے امیدوار نے عمر ایوب کو جیت پر مبارک باد دی تھی۔

درخواست گزار بابر نواز کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ بہت سارے پولنگ اسٹیشنز پر جعلی ووٹ ڈالے گئے تھے، رزلٹ کی کنسالیڈیشن نہیں ہوئی۔

اس پر الیکشن کمیشن کے رکن بابر بھروانہ نے کہا کہ کسی کیس کی مثال دے سکتے ہیں؟، ٹائم بار ہوگیا ہو، الیکشن ٹریبونل میں بھی معاملہ نہ گیا ہو، الیکشن کمیشن نے انتخاب کالعدم قرار دیا ہو، کوئی مثال ہے؟، دوبارہ گنتی کی درخواست میرے سے کسی نے نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ آپ کے یہ دلائل تو ریٹرننگ آفیسر (آر او) کے سامنے بنتے تھے، وہاں آپ نہیں گئے۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ہمیں رزلٹ کنسالیڈیشن کے حوالے سے کوئی نوٹس نہیں ملا، آر او نے قانون کی پاسداری نہیں کی، ساڑھے 11 ہزار ووٹ مسترد ہوئے ہیں، میں دوبارہ انتخاب نہیں مانگ رہا، دوبارہ گنتی کا مطالبہ کر رہا ہوں، این اے 118 میں پولنگ اسٹیشنز 604 ہیں، 1906 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے تھے، مجموعی طور پر 7 لاکھ سے زائد ووٹ کاسٹ ہوئے تھے۔

وکیل نے کہا کہ 540 منٹ میں 3 لاکھ 62 ہزار ووٹ کاسٹ ہوئے، 2 منٹ 15 سیکنڈ میں ایک ووٹ کاسٹ ہوا ہے، جو نا ممکن ہے۔

عمر ایوب کے وکیل نے کہا کہ بابر نواز نے انتخابات کے بعد سوشل میڈیا پر بیان میں شکست کو تسلیم کیا، لیگی امیدوار نے کامیابی پر عمر ایوب کو مبارک باد دی، درخواست گزار کسی قسم کی دھاندلی ثابت نہیں کر سکا۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔