صدر مملکت نے وزیراعظم کی سفارش پر ورچوئل اثاثہ جات ایکٹ 2025 کی منظوری دے دی
صدر مملکت آصف علی زرداری نے وزیراعظم کی سفارش پر ورچوئل اثاثہ جات ایکٹ 2025 کی منظوری دے دی۔
اس حوالے سے جاری اعلامیہ کے مطابق یہ قانون پاکستان ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کا اعلان کرتا ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی ایک خودمختار وفاقی ادارہ ہوگا، اتھارٹی کو ورچوئل اثاثہ جات سے متعلق اداروں کو لائسنس جاری کرنے کا اختیار ہوگا۔
اعلامیہ کے مطابق اتھارٹی کو نگرانی کرنے اور ضوابط کا نفاذ کرنے کے مکمل اختیارات حاصل ہوں گے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم اور وفاقی کابینہ ورچوئل اثاثہ جات ایکٹ 2025 کی پہلے ہی منظوری دے چکی تھی، اب صدرکی توثیق حاصل کرنےکے بعد یہ باقاعدہ قانون بن گیا ہے۔
قبل ازیں، 7 جولائی کو وفاقی کابینہ نے پاکستان ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کی منظوری دی تھی۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بلاک چین اور کرپٹو کے آفس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی ملک کے تیزی سے ترقی کرتے ہوئے ڈیجیٹل اثاثہ جاتی نظام کے لیے ایک جامع قانونی و ادارہ جاتی فریم ورک کے قیام کی جانب ایک تاریخی قدم ہے۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا تھا کہ تجویز کردہ اتھارٹی ایک خودمختار ریگولیٹر کے طور پر کام کرے گی جو ورچوئل اثاثہ جات سروس فراہم کنندگان کو لائسنس جاری کرنے، نگرانی کرنے اور مانیٹر کرنے کے ساتھ ساتھ ایف اے ٹی ایف کے رہنما اصولوں اور بین الاقوامی بہترین روایات کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کو یقینی بنائے گی۔