کراچی: ’ذاتی رنجش‘ پر جھگڑا، فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل قتل، رینجرز اہلکار زخمی
پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے سائٹ میں ’ذاتی رنجش‘ پر ایک جھگڑے کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ ایک رینجرز اہلکار زخمی ہو گیا۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جنوبی سید اسد رضا نے بتایا کہ ’گلشنِ معمار تھانے میں تعینات 30 سالہ پولیس کانسٹیبل وسیم احمد ابڑو کو مبینہ طور پر رینجرز کے سپاہی محمد نعمان نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا، جبکہ نعمان بھی کانسٹیبل وسیم کی جوابی فائرنگ سے زخمی ہوگیا۔
ڈی آئی جی کے مطابق ابتدائی طور پر زخمی رینجرز اہلکار نے دعویٰ کیا تھا کہ پولیس کانسٹیبل وسیم ایک راہگیر کے ساتھ اسٹریٹ کرائم میں ملوث تھا، تاہم بعد ازاں تفتیش میں انکشاف ہوا کہ واقعہ دراصل دونوں کے درمیان کسی ’ذاتی رنجش‘ کا نتیجہ تھا۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق سادہ کپڑوں میں ملبوس دونوں افراد الگ الگ موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر صبح تقریباً 10 بج کر 45 منٹ پر حب بینک چوک کے قریب پہنچے۔
انہوں نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ ان کے درمیان تلخ کلامی اور ہاتھا پائی ہوئی، جس کے بعد دونوں نے ایک دوسرے پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں کانسٹیبل وسیم کو پیٹ اور دائیں انگلی پر دو گولیاں لگیں اور انہوں نے موقع پر ہی دم توڑ دیا، جبکہ 34 ونگ میں تعینات رینجرز اہلکار محمد نعمان کو ران میں گولی لگی۔
ڈی آئی جی نے بتایا کہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ موقع سے ایک خالی 9 ایم ایم پستول (نمبر 193 MFAC) اور ایک بغیر نمبر کا 9 ایم ایم پستول، 8 گولیاں اور دو موٹر سائیکلیں برآمد کی گئیں جبکہ سی پی ایل سی ریکارڈ کے مطابق ان پر نمبر پلیٹس موجود نہیں تھیں۔
پولیس افسر نے بتایا کہ زخمی رینجرز اہلکار اپنی مدد آپ کے تحت نارتھ ناظم آباد میں رینجرز ہسپتال پہنچا۔
ان کا کہنا تھا کہ کرائم سین یونٹ اور تفتیشی حکام نے جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کیے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) کیماڑی ریٹائرڈ کیپٹن فیضان علی نے بھی جائے وقوع کا دورہ کیا، جبکہ قریبی سی سی ٹی وی فوٹیج کو بھی حاصل کر لی گئی۔
ڈی آئی جی جنوبی نے بتایا کہ صورتحال اور فوٹیج سے تصدیق ہوئی کہ کانسٹیبل وسیم احمد اور رینجرز سپاہی محمد نعمان نے ذاتی رنجش پر ایک دوسرے پر فائرنگ کی، یہ کسی ڈکیتی یا جرائم کا واقعہ نہیں تھا۔
مزید بتایا گیا کہ مقتول کانسٹیبل کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا جا رہا ہے، جو لانڈھی تھانے میں سب انسپکٹر ہیں۔
ڈی آئی جی نے تصدیق کی کہ زخمی رینجرز اہلکار کی حالت مستحکم ہے اور وہ رینجرز کی تحویل میں ہے۔
حکام کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ دونوں کے درمیان ذاتی رنجش کا سبب ایک خاتون ہو سکتی ہیں۔