کے پی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کی تقسیم پر فریقین کے دلائل مکمل، فیصلہ محفوظ
الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا (کے پی) اسمبلی کی مخصوص نشستوں کی تقسیم کے کیس پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
ڈان نیوز کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس دوران 5 سیاسی جماعتوں اور 21 امیدواروں نے مؤقف پیش کیا۔
مسلم لیگ (ن)، جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)، پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی)، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اور پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز (پی ٹی آئی پی) نے دلائل دیے، جن میں مخصوص نشستوں کی گنتی، نوٹی فکیشن کی تاریخ اور پارٹی شمولیت کی مہلت جیسے نکات کو بنیاد بنایا گیا۔
جے یو آئی (ف) کے وکیل سینیٹر کامران مرتضیٰ نے دلائل میں کہا کہ ایک سیٹ کے لیے پورے ملک کی مخصوص نشستوں کا نوٹی فکیشن واپس نہیں ہو سکتا۔
وکیل (ن) لیگ عامر جاوید کا کہنا تھا کہ جب ہماری اور جے یو آئی کی سیٹیں برابر ہیں تو مخصوص نشستیں کیسے مختلف ہو گئیں؟ قانون کے مطابق ٹاس ہونا چاہیے۔
پی پی پی کے وکیل نیئر بخاری نے دلائل دیے کہ ان کا کیس (ن) لیگ اور جے یو آئی سے مختلف نوعیت کا ہے، پہلے (ن) لیگ اور جے یو آئی کا تنازع طے ہو، پھر ان کا معاملہ حل ہوجائے گا۔
عوامی نیشنل پارٹی کے وکیل نے کہا کہ جب انتخابات ہوئے اس کے فوری بعد کی صورتحال کے مطابق سیٹیں دی جانی چاہئیں۔
پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز نے مخصوص نشستوں کی تقسیم میں اپنے 2 نمائندوں کو ایک شمار کیے جانے پر تحفظات کا اظہار کیا۔
فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔